چلاس(نیوزڈیسک)گلگت بلتستان میں وقفے وقفے سے بارش اور برف باری کی وجہ سے شاہراہ قراقرم پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جاری رکاوٹ کی روشنی میں، مقامی انتظامیہ نے ایک سخت ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ اس وقت تک سفر کرنے سے گریز کریں۔ جب تک ا نقل و حمل کیلئے شاہراہ مکمل طور پر بحال نہیں ہو جاتی۔
غیر معمولی موسمی حالات نے شاہراہ قراقرم کے کچھ حصے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہوچکے ہیں جس سے مسافروں کی حفاظت کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہیں۔درجہ حرارت صفر سے نیچے گرنے ،سڑکوں کی بندش کے باعث گلگت بلتستان جانے اور جانے والے ہزاروں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں:سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان،امریکی ڈالرکی دوبارہ اڑان
حکام نے بتایا کہ زیریں علاقوں میں بارش اور بالائی علاقوں میں پیر کی صبح سے برف باری شروع ہوئی اور یہ سلسلہ جاری ہے۔کوہستان میں اچھر نالہ اور تھور کے علاقے سمیت کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ نے شاہراہ قراقرم کو بارش سے شروع ہونے والی چٹانیں گرنے سے روک دیا۔دونوں طرف ہزاروں مسافر جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں پھنسے ہوئے ہیں۔چونکہ ملبہ ہٹانے اور رابطہ بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں، حکام عوامی تحفظ کو ترجیح دے رہے ہیں اور متاثرہ راستے پر غیر ضروری سفر سے احتیاط برت رہے ہیں۔
یہ ایڈوائزری ممکنہ حادثات کو روکنے اور مشکل حالات میں مسافروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ایک احتیاطی اقدام کے طور پر سامنے آئی ہے۔ یہ گلگت بلتستان کے رہائشیوں اور مسافروں کی حفاظت اور حفاظت کو ترجیح دینے کے لیے انتظامیہ کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔مسافروں سے گزارش ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور شاہراہ قراقرم کے ساتھ معمولات بحال ہونے تک حکام کے ساتھ تعاون کریں۔اسلام آباد سے سکردو اور گلگت کے درمیان پروازیں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
گلگت بلتستان اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکےایک بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے جی بی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جی بی ڈی ایم اے)، تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور تمام اضلاع کے انتظامی افسران کو شدید بارشوں اور برف باری کے باعث متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔انہوں نے انہیں ہدایت کی کہ گلگت بلتستان بھر میں سڑکوں کی بحالی اور انسانی زندگی کی امداد کے لیے تمام مشینری تیار رکھیں۔جی بی حکومت نے 19 سے 27 فروری تک شدید بارشوں اور برفباری کی پیش گوئی کرتے ہوئے موسم کا الرٹ جاری کیا۔