دورِ جدید میںجہاں سوشل میڈیا کو بہت سے لوگ اچھے کام کے لئے استعمال کر رہے ہیں تو بہت سے غیر ذمہ دار ، سنجیدگی سے عاری ،لا شعور اور نقصانات سے بے پرواہ لوگ بلا تحقیق وبلا تصدیق دینی و دنیوی اور سیا سی باتوں کو پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں ،حالانکہ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ بلا تحقیق ایسی کسی بھی بات کا دو سروں تک پہنچانا قانوناً اور شرعاً جرم ہے جس سے معاشرہ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ،اسی طرح آجکل متعدد سوشل میڈیا صارفین پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو شیئرکی جارہی ہے کہ جس میں دعوی ٰکیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں حکام نے سابق وزیراعظم عمران خان کےبغض میں نمل(NAMAL) یونیورسٹی، جس کے چیئرمین عمران خان ہیں، کے ہاسٹل کو سیل کر دیا ہے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
دعویٰ
28 اکتوبربروز ہفتہ ایک تصدیق شدہ سوشل میڈیا صارف نے ایکس پر ایک مختصر ویڈیو پوسٹ کی جس میں انکا دعویٰ تھاکہ نمل یونیورسٹی کے ہاسٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا صارف نے مزید لکھا کہ ”کوئی جو انسانیت رہ گئی ہو باقی ؟“
ٹک ٹاک سے لی گئی 56 سیکنڈ کی ویڈیو میں کچھ نوجوانوں کو رات کے وقت ایک سڑک کنارے بیٹھے دیکھایا گیا ہے، جو یہ الزام لگا رہے ہیں کہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) نے ان کے ہاسٹل کو سیل کردیا ہے، جس کی وجہ سے وہ لوگ روڈ پر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔
صرف اس لیے کہ طالبعلم نمل یونیورسٹی میں پڑھتے ہیں ان کا ہاسٹل سیل کر دیا گیا ہے ۔۔
کوئی جو انسانیت رھ گئی ہو باقی ؟ ورنہ اب ان لوگوں سے حکومت کی کیا دشمنی ہے ؟ pic.twitter.com/peHN6YdBRt— Imran Afzal Raja (@ImranARaja1) October 28, 2023
اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس ویڈیو کو1 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ بار دیکھاجبکہ 4 ہزار سے زائد مرتبہ ری پوسٹ اور 7 ہزار 9 سوسے زیادہ بار لائک بھی کیا گیا۔
27 اکتوبر کو، ایک اور تصدیق شدہX اکاؤنٹ نے اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نمل یونیورسٹی کے ہاسٹل کو بند کر دیا گیا ہے،صارف نے مزید کہا کہ طلباء کو سڑک پر پناہ لینے پر مجبور کیا گیا ہے۔
صرف اس لیے کہ طالبعلم نمل یونیورسٹی میں پڑھتے ہیں ان کا ہاسٹل سیل کر دیا گیا ہے ۔۔
کوئی جو انسانیت رھ گئی ہو باقی ؟ ورنہ اب ان لوگوں سے حکومت کی کیا دشمنی ہے ؟ pic.twitter.com/peHN6YdBRt— Imran Afzal Raja (@ImranARaja1) October 28, 2023
صارف نے یہ بھی لکھا کہ ”قصور: نمل(NAMAL) یونیورسٹی عمران خان نے غریب اورذہین بچوں کے لیئے کیوں بنائی جہاں فری ایجوکیشن دی جاتی ہے۔
اس پوسٹ کواب تک ایکس پر 53 ہزار سے زیادہ بار دیکھا جبکہ 1ہزار 9 سو مرتبہ ری پوسٹ اور تقریباً 2 ہزار 4 سو بار لائک کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو کو فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا ۔
حقیقت
27 اکتوبر کو اسلام آباد کے سیکٹر I-8/2 میں واقع ایک نجی ہاسٹل کو سی ڈی اے نے سیل کر دیا تھا، لیکن اس ہاسٹل کا نمل(NAMAL) یونیورسٹی [میانوالی] یا نمل(NUML) یونیورسٹی [اسلام آباد]، دونوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نمل(NAMAL) یونیورسٹی، جسے 2008ء میں سابق وزیراعظم عمران خان نے قائم کیا تھا، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںہے ہی نہیں بلکہ یہ تو پنجاب کےضلع میانوالی میں واقع ہے۔حکومتی ادارہ CDA صرف اسلام آباد میں کام کرتا ہے، وفاقی دارالحکومت سے باہر اس کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔اسلام آباد میں قائم یونیورسٹی ، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (NUML) ،کا عمران خان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سی ڈی اے میں بلڈنگ کنٹرول سیکشن کے ڈائریکٹر جنرل فیصل نعیم بیگ نے بتایا کہ طلباء کا ہاسٹل غیر قانونی طور پر رہائشی علاقے میں قائم کیا گیا تھا۔
یپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سیل کئے گئے پرائیویٹ ہاسٹل کے مالک سرمد افتخار سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے ہاسٹل کا NUML یونیورسٹی [ اسلام آباد ] یانمل(NAMAL) یونیورسٹی [میانوالی] سے کوئی تعلق نہیں ہے۔سرمد افتخار نےیہ بھی بتایا کہ انکے ہاسٹل میں رہنے والے 100 میں سےتقریباً 70 طلباء ، اسلام آباد میں واقع نمل یونیورسٹی کے کیمپس میں زیر تعلیم ہیں۔
اس کے بعد اسلام آباد میں قائم سرکاری NUML یونیورسٹی کے شعبہ تعلقات عامہ کے افسر بلال خان نے بھی بتایا کہ سیکٹرI-8/2 میں واقع اس ہاسٹل کا ان کی یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”ہم H-9میں ہیں اور ہمارے ہاسٹلز[یونیورسٹی کے] اندر ہی ہیں۔“
سی ڈی اےکے شعبہ تعلقات عامہ کی ڈائریکٹر عبیرہ دلاور نے اس بات کی تصدیق کی کہ سیل کیا گیا گھر ایک پرائیویٹ ہاسٹل تھا اورکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس کے مالک کو پہلے بھی 3 سے 4 مرتبہ خبردارکیا تھا ۔
فیصل نعیم بیگ نے 2 نوٹسز بھی شیئر کیے جو CDAنے اپریل 2018ء میں اور پھر دوبارہ اکتوبر 2023ء میں ہاسٹل کے مالک کو بھیجے ، جن میں اسے متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسے خالی کر دیں کیونکہ یہ ہاسٹل بلڈنگ رولز کی خلافورزی کرتے ہوئے ”رہائشی عمارت“کو بطور دفتر استعمال کر رہا تھا۔فیصل نعیم بیگ نے کہا کہ، وہ یونیورسٹی کا ہاسٹل بالکل بھی نہیں ہے، گھر کے اندر ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔“
نمل یونیورسٹی کے اسسٹنٹ منیجر ہیومن ریسورسز شیراز خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قائم کردہ نمل یونیورسٹی کا اسلام آباد میں کوئی کیمپس نہیں ہے۔
سو ان تمام حقائق و ثبوت کے بعد یہ ثابت ہوا کہ یہ دعویٰ بالکل غلط ہےکہ اسلام آباد میں حکام نے سابق وزیراعظم عمران خان کےبغض میں نمل یونیورسٹی، جس کے چیئرمین عمران خان ہیں، کے ہاسٹل کو سیل کر دیا ہے۔کیوںکہ 27 اکتوبر کو اسلام آباد کے سیکٹر I-8/2 میں واقع ایک نجی ہاسٹل کو سی ڈی اے نے سیل کر دیا تھا، لیکن اس ہاسٹل کا نمل یونیورسٹی [میانوالی] یا نمل یونیورسٹی [اسلام آباد]، دونوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔