اہم خبریں

فیکٹ چیک : خودکشی یا قتل ؟؟سی ای او بلال پاشا کی اچانک موت کے حقائق سامنے آگئے

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں27نومبر2023، پیر کی شام سوشل میڈیا پر ایک نوجوان سرکاری افسر کی اچانک موت کی خبر نے ان کے دوستوں، ساتھیوں اور شاگردوں سمیت اُن کی زندگی سے متاثر ہونے والوں کو غمگین کر دیا ہے۔سی ای او بلال کی اچانک موت کی خبر نے اکثر افراد کو نہ صرف اس لیے چونکا دیا کیونکہ یہ ایک جوان موت تھی بلکہ اس لیے بھی کہ ان کی جدوجہد کی کہانی نے انھیں سول سروسز کا امتحان دینے والوں کے لیے مشعلِ راہ بنا دیا تھا۔
اور سوشل میڈیا پر بلال پاشا ٹاپ ٹرینڈ پر رہے اور ان کے ساتھیوں اور دوستوں کے ساتھ ساتھ ان کے شاگرد بھی انھیں خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔
دعویٰ
تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس نے کنٹونمنٹ بورڈ کے جوان العمر سی ای او کی خودکشی کی تصدیق کی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ کہا گیاکہ بلال پاشا نے 9ایم ایم پستول سے اپنی کنپٹی پر ایک گولی چلائی جس سے ان کی موت واقع ہوئی، پوسٹ مارٹم پورٹ بھی یہی ظاہر کررہی ہے۔
ڈی ایس پی کینٹ عظمت خان کا کہنا ہے کہ محمد بلال پاشا کئی دنوں سے ذہنی دباؤ کا شکار رہے جن کی میت ان کے گھر سے ملی۔ میت خون میں لت پت تھی


بعض میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ پولیس کو واقعے کے ممکنہ طور پر قتل ہونے کا بھی شبہ ہے
حقیقت
پولیس نے بلال پاشا کی خودکشی کے حوالے سے نیا انکشاف کیا،بنوں میں نوجوان سرکاری افسر بلال پاشا کی مبینہ خود کشی کے حوالے سےتفتیشی پولیس نے بتایا کہ بلال پاشا کی موت کی حقیقت جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں، جائے وقوعہ کا معائنہ کیا گیا اور ہر پہلوسے جائزہ لیا گیا جس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ واقعہ بظاہر خود کشی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلال پاشا کا گھریلو تنازعہ بھی چل رہا تھا، نوجوان سرکاری افسر کا بنوں سے راولپنڈی تبادلہ بھی ہوگیا تھا۔ پولیس حقائق جاننے کیلئے مزید تفیش کر رہی ہے اور تاحال یہی ثابت ہورہا ہے کہ یہ خود کشی کا واقعہ تھا۔
اس حوالے سے والد کا بھی بیان سامنے آیا اور وہ بہت پریشانی کا شکا ر تھے ،انھوں نے بتایا کہ ’بلال سے میری بات ہوئی تو وہ بتا رہا تھا کہ اس کا تبادلہ ہو گیا ۔ انھوں نے بتایا کہ ’آٹھ دس روز پہلے ایک دن فون پر بلال کہہ رہا تھا کہ بابا میرا دل چاہتا ہے کہ نوکری چھوڑ کر گھر آ جاؤں یا کچھ دنوں کی چھٹی لے لوں تاکہ دل بھر کر سو سکوں۔ اب راولپنڈی جا کر چھٹی کی درخواست دے کر گھر آتا ہوں۔‘
ان کےوالد کے مطابق بلال پاشا نے دو، تین سال پہلے شادی کی تھی لیکن کچھ عرصہ بعد ان کی علیحدگی ہو گئی تھی۔جبکہ پولیس کے مطابق بلال پاشا کا گھریلو تنازعہ بھی چل رہا تھا، پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ راولپنڈی بلال پاشا کی سابقہ اہلیہ بھی بڑے سرکاری عہدے پر فائز ہے، اسی وجہ سے وہ پریشانی کا شکار تھے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر بنوں اورا انکے قریبی دوست سید ابرار علی شاہ نےبھی یہ کہا کہ بلال نے اُن سے کبھی کوئی ایسی بات نہیں کہی جس سے گمان ہو کہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ ’بالکل بھی نہیں۔ کبھی ایسا گمان بھی نہیں ہوا، کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ کیسے ہو گیا۔ وہ تو راولپنڈی جانے کی بات کر رہا تھا، پیر کو اس نے چارج ہینڈ اوور کر کے پنڈی جانا تھا۔‘
ڈی پی او بنوں اسماعیل خان نے کہا کہ بلال پاشا کی موت کا ہر پہلو سے جائزہ لے چکے ہیں، یہ خودکشی کا واقعہ ہے، مزید ابھی پوسٹ مارٹم کی رپورٹس کا انتظار ہے جس سے باقی تفصیلات واضح ہونگی اور تفشیش بھی جاری ہے ، لیکن یہ بات واضح ہے کہ بلال پاشا کی اس کے پیچھے کوئی کہانی چھپی ہو سکتی ہے

متعلقہ خبریں