لاہور ( اے بی این نیوز )رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 3رکنی بینچ نے کسی آرڈرز میں یہ نہیں کہا کہ سہیل آفریدی کی ملاقات کرائی جائے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے مخصوص لسٹ صرف فیملی اور وکلا تک محدود ہے۔ چیف منسٹر کا نام ملاقات لسٹ میں شامل نہیں ،رولز کی خلاف ورزی ممکن نہیں۔
عدالت کے آرڈر میں سہیل آفریدی کی ملاقات کا کوئی ذکر نہیں۔ جیل قوانین کے مطابق قیدی سے صرف وکیل اور فیملی ملاقات کر سکتے ہیں۔ ملاقات کے معاملے پر انتظامیہ اور سیاسی قیادت میں تذبذب پایا جاتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے نئی لسٹ تیار کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔ جیل انتظامیہ قانون کے مطابق ملاقات کی اجازت دینے کی پابند ہے۔ مجھے خود جیل میں 6ماہ وکیل اور اہلخانہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔
حکومتِ وقت میں خود بھی ملاقاتوں پر پابندی کا سامنا کیا۔ جیل قوانین میں ملاقات کی تفصیلات واضح طور پر درج ہیں۔ پاکستان کو بیرونی جارحیت کے حقیقی خطرات لاحق ہیں۔ بھارت ہم سے پانچ گنا بڑا ملک اور دس گنا بڑی معیشت رکھتا ہے
بھارتی جارحیت کے باوجود پاکستان نے چند گھنٹوں میں مؤثر جواب دیا۔ بھارت کو مکمل سکون تب ہی ملا جب آپریشنل ردعمل ختم ہوا۔ افغانستان کو بھی وقتی سکون ملے گا، مگر خطے کی کشیدگی برقرار رہے گی۔
پاکستان کی فوج صرف طاقت سے نہیں، حکمتِ عملی سے بھی لڑتی ہے۔ سپہ سالار اور عسکری قیادت کی پالیسی ہی دفاعی کامیابی کی بنیاد ہے۔ فیلڈ مارشل کے فیصلے پاکستان کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج ہر محاذ پر دفاعِ وطن کیلئے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں :میرا گھر میرا آشیانہ سکیم ،جا نئے کون اہل،کیسے اپلائی کریں،ماہانہ قسط کیا ہے،تفصیلی رپورٹ















