اسلام آباد ( اے بی این نیوز )قاسم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے معاملے میں اگر کوئی حقیقی تبدیلی لا سکتا ہے تو وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔ ٹرمپ ایک ایسی شخصیت ہیں جن کا اپنے والد کے ساتھ قریبی تعلق رہا ہے اور وہ ان کی رہائی کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
برطانوی صحافی پیئرز مورگن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے قاسم خان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے پاس ٹرمپ کے لیے کوئی پیغام ہے؟ اس پر انہوں نے کہا، ’’اگر کوئی فرق ڈال سکتا ہے تو وہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی ہیں۔‘‘ قاسم خان نے یہ بھی بتایا کہ وہ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور سابق امریکی اہلکار رچرڈ گرینل سے ملاقات کر چکے ہیں، جو عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
قاسم خان نے کہا کہ ان کے والد اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے۔ دونوں ایک دوسرے کا احترام کرتے تھے اور جب وہ اپنے اپنے عہدوں پر تھے تو ان کی ملاقاتیں بھی مثبت رہیں۔ قاسم کے مطابق، اگر ٹرمپ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے عمران خان کی رہائی پر کوئی بات کریں یا کھل کر بیان دیں تو وہ چند لوگوں میں سے ایک ہیں جو حقیقی فرق پیدا کر سکتے ہیں۔
قاسم خان نے مزید کہا کہ وہ اور ان کے بھائی سلیمان خان طویل عرصے سے اپنے والد سے براہِ راست رابطے میں نہیں ہیں، جو ان کے لیے بہت تکلیف دہ ہے۔ قاسم کے مطابق، آخری ملاقات کو تین سال گزر چکے ہیں اور گزشتہ چار ماہ سے ان کی بات بھی نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پاکستان آنے کا ارادہ ظاہر کیا تو حکومت کے کچھ افراد اور قریبی لوگوں نے خبردار کیا کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس کے باوجود دونوں بھائی پاکستان کا ویزا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قاسم خان نے کہا، ’’ہم نے ویزا کے لیے اپلائی کر دیا ہے لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا، دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔‘‘
سلیمان خان نے کہا کہ اگر وہ پاکستان نہیں جا سکتے تو بھی بیرون ملک سے اپنے والد کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ ابھی تک برطانوی حکومت سے اس معاملے پر بات نہیں ہوئی۔
عمران خان کے بیٹوں نے ریاستی اداروں کو پیغام دیا کہ وہ جمہوریت اور عوامی رائے کا احترام کریں، شفاف ٹرائل کو یقینی بنائیں اور سابق وزیر اعظم کو منصفانہ موقع فراہم کریں۔ دونوں بھائیوں نے کہا کہ وہ پاکستان آنے اور ممکنہ گرفتاری کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حالیہ دنوں میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی تصدیق کی تھی کہ سلیمان اور قاسم نے پاکستانی ویزا کے لیے درخواست دی ہے اور وہ وزارت داخلہ کی منظوری کے منتظر ہیں۔ اس معاملے پر وفاقی وزیر مملکت طلال چوہدری نے سوال اٹھایا کہ اگر دونوں بھائیوں کے پاس NICOP ہے تو انہیں ویزا کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
سلیمان خان اور قاسم خان نے پہلی بار رواں سال مئی میں اپنے والد کی قید کے بارے میں عوامی سطح پر بات کی تھی۔ گزشتہ ماہ دونوں بھائی امریکہ گئے، جہاں انہوں نے امریکی قانون سازوں سے ملاقات کی اور عمران خان کی رہائی کے لیے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔
عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور وہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ 9 مئی کے پرتشدد احتجاج سے متعلق مقدمات کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :بانی پی ٹی آئی کی قاسم اور سلیمان سے فون پر بات کروا دی گئی