اسلام آباد (اے بی این نیوز): پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نے واضح کر دیا ہے کہ عمران خان کی منظوری کے بغیر کسی قسم کے مذاکرات ممکن نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی میں مکمل اتفاق ہے کہ اگر کوئی بات چیت ہوتی ہے تو وہ بامقصد، سنجیدہ اور رہنما اصولوں کے تحت ہونی چاہیے، نہ کہ یکطرفہ شرائط پر۔
علی محمد خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت نے حالیہ دنوں میں ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد کیا ہے، جس میں ملک گیر پُرامن احتجاج کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی پُرامن جمہوری حق کو استعمال کرے گی، لیکن اصل مطالبہ یہ ہے کہ بات چیت تب ہی ممکن ہے جب بانی چیئرمین عمران خان کو شامل کیا جائے۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کو مسلسل عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو کہ مذاکراتی عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ اگر ہمیں بانی چیئرمین سے ہی نہیں ملنے دیا جاتا تو ہم کس بنیاد پر مذاکرات کریں گے؟ اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان ہی پارٹی کی اصل قیادت ہیں، اور ان کی رضامندی کے بغیر کسی سیاسی عمل کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔عوامی سطح پر بھی یہ سوال گونجنے لگا ہے کہ آیا سیاسی مفاہمت کے لیے سب فریقین کو برابری کی سطح پر شامل کیا جا رہا ہے یا نہیں۔
مزید پڑھیں :سونے کی قیمت کو لگا جھٹکا! فی تولہ کتنا کم ہو گیا؟ جانئے نئے ریٹ