اہم خبریں

آج پولیس کا چھاپہ ہمارے ممبران اسمبلی کے بیان حلفی ہتھیانے کا بہانہ تھا ،عمر ایوب

اسلام آباد( اے بی این نیوز     )اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ پولیس کی آج کی ریڈ ہمارے ممبران اسمبلی کے بیان حلفی ہتھیانے کا بہانہ تھا ۔ یہ برداشت نہیں ہو رہا کہ پی ٹی آئی کو یہ نشستیں کیوں دی جا رہی ہے
بانی تحریک انصاف کہتے ہیں قانون کی پاسداری سے ملک ترقی کرتا ہے ۔

پی ٹی آئی حکومت ختم ہوئی اس وقت معیشت کی گروتھ چھ فیصد تھی ۔ پی ڈی ایم حکومت میں معیشت کی گروتھ منفی میں چلی گئی تھی ۔ ہمارے ممبران اسمبلی ہر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کیسز چل رہے ہیں ۔

پاکستان کی عوام نے تحریک انصاف کو کامیاب کروایا حلف نامے نشانہ تھا، ریڈ بہانہ تھا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کو اچھا نہیں لگ رہا۔ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں جس ملک میں رول آف لاء نہ ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوتی۔

ہماری حکومت میں معیشت کی گروتھ 6 فیصد سے زیادہ تھی۔ تحریک عدم اعتماد کے بعد معاشی گروتھ زیرو ہوگئی۔ ہمارے خلاف یہ کون پرچے دیتا ہے کہ ہم محب وطن نہیں ہیں۔
بانی پی ٹی آئی اور ہم سے بڑا کوئی محب وطن نہیں۔

3 کروڑ سے زائد لوگوں نے فارم 45 میں پی ٹی آئی کو کامیاب کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کو آرٹیکل 7 پڑھنا چاہئیے۔ آرٹیکل 7 وفاقی حکومت کی تشریح کرتا ہے۔
انٹیلیجنس ایجنسیز نے وہ کام کرنا ہوتا ہے جو ریاست کہتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کو یہ پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہئیے تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی بجائے عطاء تارڑ پریس کانفرنس کر لیتا۔ آئی ایس پی آر ریاست نہیں ریاست کا ٹول ہیں۔
محسن نقوی کے دور میں پنجاب میں گندم امپورٹ کی گئی ۔ گندم کا سیزن آنے ہر ہمارے کسانوں سے گندم نہیں خریدی گئی ۔

انوارلحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی بھی گندم ایشو پر لڑائی ہوئی ۔ سگریٹ ، ڈیزل اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ ہو دہی ہے ۔ بلوچستان ،سندھ اور خیبر پختونخواہ کے بارڈر ہر سممگلنگ کون مروا رہا ہے ؟
کیا بارڈر پر پٹواری ہیں جو سممگلنگ کروا رہے ہیں ۔ سمگلنگ کروانے کے لیے تو ہمارے پاس کوئی وسائل نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں :ہمیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا گیا ، بیرسٹر گوہر

متعلقہ خبریں