اہم خبریں

انتخابات نہیں ہو سکتے: الیکشن کمیشن

٭ …اس سال الیکشن نہیں ہو سکتے، مردم شماری کے نتائج میں تاخیر، نئی حلقہ بندیاں اس سال ممکن نہیں، الیکشن کمیشنO سویڈن: قرآن مجید کی بے حرمتی، حکومت کا رسمی احتجاج، جے یوآئی، شیعہ علماء کونسل کا مظاہرہ، دوسری سیاسی و مذہبی جماعتیں محض رسمی بیاناتO صدر عارف علوی عزیز و اقارب کے ساتھ سرکاری حج، وزیرخارجہ بلاول سرکاری خرچے پر بہن آصفہ کے ساتھ جاپان میں!O لاڑکانہ، دادو، قمبر، شہدادکوٹ، سات دن بجلی بند رہیO کراچی:نیا میئر، گندگی کے ڈھیر، تعفن، بُو، دودھ 230 روپے، کھجور600 روپے کلوO ’’بلاول نے سیروتفریح کے لئے 50 بے کار غیر ملکی دورے کئے‘‘ شیخ رشیدO چار شعبوں، موٹر سازی، پراپرٹی کے کاروبار، ٹیکسٹائل اور تعمیراتی کاموں میں شدید مندی، سینکڑوں ادارے بند، لاکھوں محنت کش بے روزگار!!O مختلف مقامات پر دہشت گردی، میجر و لیفٹیننٹ سمیت 6 فوجی اور پولیس کے اہلکار سمیت 6 افراد شہید!O فرانس، نوجوان کی ہلاکت پر ملک گیر ہنگامے جاری، سینکڑوں گاڑیاں نذر آتش، ہزاروں گرفتارO صدر عارف علوی سے عزیز و اقارب کے مفت سرکاری حج کے اخراجات وصول کرنے کا مطالبہ!O بجلی انتہائی مہنگی ہو جائے گی، ایک بلب جلانے پر دوہزار روپے تک بل آ سکتا ہے، تجزیہ کار!O اگلے سال حج ڈالروں میں ہو گا، وزیرمذہبی امور، ڈالروں کی ملک میں شدید قلت، قیمت میں بہت اضافہ کا امکانO چودھری شجاعت حسین، سالک حسین کی لاہور جیل میں پرویزالٰہی سے ملاقات، پرویزالٰہی کا ق لیگ میں واپس جانے کا امکانO پرویز خٹک و پی ٹی آئی کے ایک دوسرے کے خلاف سخت الزاماتO سینٹ کے چیئرمین کا مراعات کا بل واپسO آئی ایم ایف سے معاہدہ… سٹاک ایکس چینج، 2000 یونٹ کا اضافہ گراف 44000 تک پہنچ گیا۔

٭ …پتہ نہیں، میڈیا نے اتنی اہم خبر کیسے نظر انداز کر دی؟ الیکشن کمشن کے ایک نہائت ذمہ دار عہدیدار نے سوشل میڈیاپر پوری ذمہ داری کے ساتھ بیان کیا ہے کہ اس سال عام انتخابات ممکن نہیں۔ ابھی تک مردم شماری کے نتائج کا اعلان نہیں ہو سکا۔ اس اعلان کے بعد تقریباً 6 ماہ تک تمام اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیاں بنیں گی (آبادی 21 سے بڑھ کر 23 کروڑ ہو چکی ہے)۔ پھر طویل عرصہ ان حلقہ بندیوں پر اعتراضات اور اپیلوں کی سماعت پر لگے گا۔ ابھی کروڑوں ووٹ چھاپنے کا کام بھی باقی ہے۔ ووٹوں پر امیدواروں کے نام چھاپنے ہوتے ہیں۔ امیدواروں کے نام نئی حلقہ بندیوں کے بعد سامنے آئیں گے۔ یہ سارا عمل کم از کم ایک سال لے سکتا ہے۔ الیکشن کمشن کے عہدیدار کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کے نتیجے میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ اس کے لئے آئین میں ترمیم ضروری ہے جو اس لئے ممکن نہیں کہ پنجاب اور پختونخوا میں اسمبلیاں موجود نہیں، قومی اسمبلی نصف خالی پڑی ہے۔ ایک مثال یہ ہے کہ 2018ء کے انتخابات کے لئے مئی 2017ء میں نئی حلقہ بندیاں بنائی گئیں۔ ان کے بروقت اعلانات نہ ہو سکے تو پہلے والی حلقہ بندیوں کو بنیاد بنایا گیا۔ 2017ء کی حلقہ بندیوں کے نتائج کا عارضی اعلان چار سال بعد 6 مئی 2021ء کو مزید حتمی اعلان 5 اگست 2022ء کو کیا گیا! ٭ …قارئین کرام!! الیکشن کمشن کے ایک اہم ذمہ دار نے ٹھوس حقائق بیان کئے ہیں۔ ان کے مطابق پہلے مردم شماری کے نتائج کا اعلان ضروری ہے۔ پھر حلقہ بندیاں، ان پر اعتراضات و اپیلوں پر طویل وقت لگے گا۔ مولانا فضل الرحمان انہی حقائق کی بنا پر انتخابات اگلے سال ہونے کا امکان ظاہر کرچکے ہیں۔ حکومت کی نیت بھی اس سال انتخابات نہ کرانے کی ہے۔ ڈھائی ماہ پہلے ڈیجیٹل آلات کے ذریعے مردم شماری کرائی۔ کچھ عرصے بعد اعلان کیا کہ بہت سا ڈیجیٹل ریکارڈ گم ہو گیا ہے۔ یوں مردم شماری نامکمل اور بے کار ہو گئی ہے۔ گم شدہ ریکارڈوالے علاقوں میں دوبارہ مردم شماری ناگزیر ہو جائے گی! یہ سارا عمل بدنیتی پر مبنی ہے۔ اس سے پہلے فوج مردم شماری کرایا کرتی تھی۔ اس بار عام سرکاری ملازموں کے ذریعے کرائی گئی۔ اس طرح ریکارڈ چھپا کر گم ہونے کا اعلان آسان ہو گیا۔ ٭ …ایک اور بدنیتی، آئین، قانون، اخلاقیات کا واضح تمسخر! فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیاں توڑنے کا اعلان 13 اگست کی بجائے ایک دو دن پہلے کر دیا جائے گا۔ وجہ یہ کہ آئین کے مطابق مقررہ مدت پر اسمبلیاں تحلیل ہونے پر نئے انتخابات 60 دنوں میں، اور مقررہ وقت سے پہلے اعلان پر (ایک دن کافی ہے) انتخابات 90 دنوں میں ہوں گے۔ یوں مرضی کی عبوری حکومتوں کی مدت ایک ماہ بڑھ جائے گی اور من مانے چکر اور دھاندلیوں کے لئے مزید وقت مل جائے گا۔ مگر یہ بھی ابھی تک محض مفروضہ ہے، الیکشن تو ویسے ہی اس سال دکھائی نہیں دے رہے۔ ٭ …صدر پاکستان عارف علوی اپنے اور سسرال و سمدھیوں کے سارے خاندان کو سرکاری طیارے میں مفت سرکاری اخراجات پر حج کے لئے لے گئے۔ خیال تھا کہ سعودی عرب کے بادشاہ سے ملاقات ہو گی، قیمتی تحفے ملیں گے! مگر ہوا یہ کہ سعودی بادشاہ نے 1300 عازمین حج کو شاہی مہمان قرار دیا تھا۔ صدر پاکستان کا خود بخود آنے والا 52 افراد (ایک اطلاع 250!) کا قافلہ شاہی مہمانوں میں شامل نہ کیا گیا۔ صدر پاکستان کی سعودی بادشاہ سے ملاقات سے معذرت کر دی گئی۔ پاکستانی سفارت خانے اپنے صدر کو سُبکی سے بچانے کے لئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے چند لمحوں کی ملاقات کا اہتمام کر لیا۔ پتہ نہیں کوئی تحفہ ملا یا نہیں۔ سعودی حکومت کو 18 لاکھ عازمین حج سے نمٹنا تھا، یہ چند منٹ کی ملاقات بھی غنیمت قرار پائی۔ سُبکی تو پھر بھی ہو گئی، ایٹمی ملک پاکستان کا صدر سعودی بادشاہ سے ملاقات نہ کر سکا اور صرف ولی عہد تک محدود کر دیا گیا! ٭ …اب دوسری طرف دیکھئے، وزیرخارجہ بلاول زرداری چار دنوں کے دورے پر جاپان گیا۔ ساتھ بہن آصفہ کو بھی لے گیا۔(مفت سرکاری سفر!) ٹوکیو کے ہوائی اڈے پر پاکستان کے وزیرخارجہ کے استقبال کے لئے صرف پاکستان کا سفیر اور جاپان کی وزارت حارجہ کے ایک دو معمولی ملازم کھڑے تھے…پتہ نہیں آصفہ زرداری نے یہ سُبکی کیسے محسوس کی ہو گی؟ اب پیپلزپارٹی خفت مٹانے کے لئے پریس ریلیز جاری کر رہی ہے کہ جاپان میں ایک تقریب میں پاکستانی افراد نے بلاول اور آصفہ زرداری کا زبردست استقبال کیا۔ ایک تجزیہ نگار کا تجزیہ ہے کہ آصف زرداری کے اعلان کے مطابق پاکستان کا آئندہ وزیراعظم بلاول ہو گا (عمر34 سال،9 ماہ 13 دن)، اس کے ساتھ آصفہ زرداری وزیرخارجہ ہو سکتی ہے (عمر 30 سال، 4 ماہ،7 دِن) اس کی ابھی سے بیرون ملک دوروں کی تربیت شروع کر دی گئی ہے (مریم نواز کا کیا بنے گا؟؟)

متعلقہ خبریں