مظفرآباد(سٹاف رپورٹر)ریاستی دارالحکومت میں مہنگائی کا طوفان نہ رک سکا،مرغ چار سو کی نفسیاتی حد کے قریب پہنچ گیا،سرکاری ملازمین، کم آمدنی اور غریب دیہاڑی دار کی قوت خرید جواب دے گئی،تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں مہنگائی کاجن بے قابو مرغ 390,بریڈر، 410، جبکہ انڈے 280روپے درجن فروخت ہونے لگے،اشیاء ضرورت کی قمیتوں میں مسلسل اضافے کے باعث عام آدمی کی زندگی میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں،بازاروں میں اشیاء سرف کی موجودگی کے باوجود عوام کی قوت خرید کا جواب دے جانا کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے،؎ ہوٹل مالکان نے گاہکوں کو لوٹنا شروع کر دیا ٗ روٹی کی قیمت 25چائے کا کپ 50روپے میں فروخت کیا جانے لگا ٗ ہوٹل مالکان نے چور کپ کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو کم چائے دے کر زیادہ پیسے لینا وطیرہ بنا لیا ہے ٗ چور کپ میں صرف 10روپے کی چائے پڑتی ہے جبکہ اس کی قیمت 50روپے وصول کی جاتی ہے ٗ چور کپ نظر آنے میں بڑا جبکہ چائے کی گنجائش تین سے چار گھونٹ سے زیادہ نہیں ہوتی ، گوشت ٗ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ٗ شہری گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ٗ قصابوں نے حکومتی ریٹس مسترد کرتے ہوئے من مانی قیمت وصول کرنی شروع کر دی ٗ بڑا گوشت بغیر ہڈی 700ہڈی والا 550کے بجائے 650جبکہ چھوٹا گوشت 800کے بجائے 900سے 1200روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے شہری حلقوں نے وزیراعظم تنویر الیاس ضلعی انتظامیہ اور بالخصوص پرائس کنٹرول کمیٹی کے ذمّہ داران سے مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے، ذخیرہ اندوزوں خلاف کاروائی کرنے اور قمیتوں کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔