کراچی(نیوز ڈیسک)ایک طرف ملک میں معاشی بحران سراٹھانے لگا اور دوسری جانب وفاقی حکومت نے کاروباری حضرات کیلئے تجارتی مراکز بند کرنے کی نئی کہانی سنادی جس کے بعد پاکستان بھر میں شدید ردعمل سامنے آگیا ، وفاقی حکومت کے توانئی پالیسی منصوبہ بندی کی منظوری کے بعد حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی۔
عارف حبیب لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے باعث بینچ مارک انڈیکس انتہائی نیچے گرگیا جس کے سبب حصص کم ہونا شروع ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ٹاپ لائن سیکیورٹیز بھی مشکلات کا شکار ہوگئی، ٹاپ لائن سکیورٹیز کا کہنا ہے کہ سیمنٹ سیکٹر کو ٹریڈنگ کے دوران بڑا دھچکا لگا کیونکہ لکی سیمنٹ لمیٹڈ، ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ، چیرٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈاور ماپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈگزشتہ روز کے مقابلے کم پر بند ہوئے۔
مجموعی طور تجارتی حجم میں 17 فیصد کمی کے بعد حصص کی تعداد 20 کروڑ 11 لاکھ ہوگئی ہے۔روزانہ کی بنیاد پرتجارتی حجم 31.8 فیصد سے کم ہوکر 2 کروڑ 19 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔
اس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 اینڈیکس 40630.64 پوائنٹس رہ گئے جو گزشتہ سیشن کے مقابلے 185.26 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کم تھے۔
تجارتی حجم میں نمایاں حصہ ڈالنے والے اسٹاک میں ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ(2 کروڑ 50 لاکھ حصص)، ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ (ایک کروڑ 63 لاکھ حصص)، سوئی نارتھرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایک کروڑ 43 لاکھ حصص)، الشاہیز کوآپریشن لمیٹڈ (ایک کروڑ17 لاکھ حصص)، دیوان فاروقی موٹرز لمیٹڈ (92 لاکھ حصص) شامل ہیں۔
انڈیکس کی کارکردگی میں منفی حصہ ڈالنے والے شعبوں میں سیمنٹ (60.4 پوائنٹس)، کمزشل بینکنگ (53.1 پوائنٹس)، پاور جنریشن اور ڈسٹریبیوشن (27.5 پوائنٹس)، تمباکو (14.6 پوائنٹس) اور فارما سیوٹیکل (14.2 پوائنٹس) شامل ہیں۔
ایسی کمپنیاں جن کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، ان میں پریمیم ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ(39.68 روپے) کولگیٹ پالمولو پاکستان لمیٹڈ(30.01 روپے)، انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ(22.08 روپے) شیلڈ کوآپریشن لمیٹڈ (15.82 روپے) اور جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز لمیٹڈ(12.45 روپے) شامل ہیں۔