دبئی(نیوزڈیسک)متحدہ عرب امارات کے حکام نے پیٹرولیم قیمتوں میں پانچ فیصد سے زائد کے اضافے کا اعلان کردیا۔ تیل پیدا کرنیوالے ممالک اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جبکہ گزشتہ ماہ اپریل میں متحدہ عرب امارات، روس، الجیریا، قازقستان اور دیگر جی سی سی ممالک نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث یومیہ 1.64 ملین بیرل تیل کی پیداوار میں اچانک کمی کا اعلان کیا تھا۔ اب مئی 2023 کیلئے، سپرسیڈ 98 پیٹرول کی قیمت ڈی ایچ 3.16 فی لیٹر ہوگی، جو اپریل میں ڈی ایچ 3.01 سے زیادہ ہے۔ اسی طرح اسپیشل 95 پیٹرول کی قیمت ڈی ایچ 2.90 سے ڈی ایچ 3.05 فی لیٹر اور ای پلس ڈی ایچ 2.82 سے بڑھا کر ڈی ایچ 2.97 فی لیٹر کر دی گئی ہے۔مئی کیلئے نظرثانی شدہ نرخ 2023 میں سب سے زیادہ ہیں، جس سے نقل و حمل کی لاگت بڑھے گی اور لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کا زیادہ استعمال کرنے کی ترغیب ملے گی۔اشتہارمتحدہ عرب امارات نے 2015 میں خوردہ ایندھن کی قیمتوں کو کنٹرول نہیں کیا اور انہیں عالمی تیل کی قیمتوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا۔ لہذا، مقامی ایندھن کے خوردہ فروشوں پر بوجھ کو کم کرنے کیلئے عالمی قیمتوں کے مطابق ہر ماہ کے آخر میں نرخوں پر نظر ثانی کی جاتی ہے۔گزشتہ سال کے وسط میں پیٹرول کی قیمتیں عروج پر تھیں جب یوکرین روس جنگ کے بعد تیل کی عالمی قیمتیں ڈی ایچ 4.5 فی لیٹر سے تجاوز کر گئیں۔اس سال پیٹرول کی مقامی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچنے کے باوجود، وہ اب بھی 24 اپریل تک ڈی ایچ 4.87 کی عالمی اوسط سے بہت سستی ہیں۔دریں اثنا، مئی کے لیے ڈیزل کی قیمتوں میں 12 فی لیٹر کمی کر کے ڈی ایچ 2.91 فی لیٹر ہو گئی، جس سے صارفین کے سامان کی نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جس کے نتیجے میں مئی میں رہائشیوں کے لیے گروسری کی قیمت کم ہو گی۔
