اسلام آباد ( وقائع نگار) پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے)راولپنڈی کمشنریٹ نے جنوری کے مہینے میں 1176 ملین ٹیکس وصول کیا ہے جوکہ گذشتہ مالی سال کی اسی عرصے سے 75 فیصد زائد ہیں ،60 نئے کاروباری مراکز نے جنوری کے مہینے میں اپنی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا، پی آر اے کی ٹیموں نے راولپنڈی ،اٹک ،چکوال اور جہلم میں ہوٹلوں ،ریسٹورانٹس، بیوٹی پارلر، فیشن ہاؤسسز اورہائوسنگ کالونیوںسمیت دیگر غیر رجسٹرڈ کاروباری مراکز کو رجسٹریشن کے لئے حتمی نوٹسز جاری کر دیئے ہیں ، مقررہ مدت تک رجسٹریشن نہ کرانے والے کاروباری مراکز ، ہائوسنگ کالونیوں کو سربمہر کر دیا جائے گا ۔ ایڈیشنل کمشنر پنجاب ریونیور اتھارٹی راولپنڈی ریجن کاشف یونس نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی راولپنڈی ریجن کی کمشنر طاہرہ جاوید کی سربراہی میں پی آر اے راولپنڈی ریجن نے جنوری کے مہینے میں 1176ملین ٹیکس وصول کیا ہے جوکہ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران وصول کیے گئے 673 ملین کے مقابلے میں 75 فیصد زائد ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پی آر اے راولپنڈی ریجن کی ٹیمیں راولپنڈی شہر ، کینٹ اور تمام تحصیلوں کے ساتھ ساتھ اٹک ، چکوال اور جہلم میں بھی ہوٹلوں ،ریسٹورانٹس، بیوٹی پارلر، فیشن ہاؤسسز اورہائوسنگ کالونیوں سمیت دیگر غیر رجسٹرڈ کاروباری مراکز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے کام کر رہی ہیں ، ہماری یہ ٹیمیں کاروباری مراکز میں جا کر پہلے مرحلے میں انھیں پی آر اے کارباور کی پی آر اے کے ساتھ رجسٹریشن اور ٹیکس وصولی نظام سے متعلق آگاہی فراہم کرتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جنوری کے مہینے میں پی آر اے ٹیموں کے راولپنڈی ڈویژن کے 5 آگاہی دوروں کے بعد 60 نئے کاروباری یونٹس نے پی آر اے کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کرالی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پی آر اے اضلاع اور تحصیلوں کی سطح پر پی آر اے ٹیکس رجسٹریشن اور وصولیوں سے متعلق ورکشاپس کا انعقاد بھی کرتا ہے جس میں کاروباری مراکز کے مالکان ، تاجروں اور متعلقہ چمبرآف کامرس کو بھی مدعو کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ،اٹک ،چکوال اور جہلم میں ہوٹلوں ،ریسٹورانٹس، بیوٹی پارلر، فیشن ہاؤسسز اورہائوسنگ کالونیوں سمیت دیگر غیر رجسٹرڈ کاروباری مراکز کو رجسٹریشن کے لئے حتمی نوٹسز جاری جس میں مالکان کو نوٹس جاری کئے کہ وہ جلد ہی اپنے تمام واجبات ادا کریں اور سیلز ٹیکس جمع کروائیں بصورت دیگر کاروبار ی مراکز سیل ، سامان ضبط ا اور ٹیکس نادہندگان کے خلاف پی آر اے ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔














