لاہور(اے بی این نیوز) حکومت پنجاب نے ایک اہم انتظامی فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2018 کو باضابطہ طور پر ختم کر دیا ہے۔
نئے فیصلے کے مطابق اب تمام نئی بھرتیاں بیسک پے اسکیل (BPS) کے بجائے لمپ سم پے پیکیج پر کی جائیں گی۔وزارتِ خزانہ پنجاب کے مطابق اس اقدام کا مقصد سرکاری خزانے پر پنشن، گریجویٹی اور دیگر طویل المدتی مالی ذمہ داریوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کے مالی اخراجات میں سب سے بڑا حصہ تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی پر صرف ہوتا ہے، جس کے باعث ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص بجٹ متاثر ہو رہا تھا۔
لمپ سم پیکیج کے نظام سے حکومت کو مالیاتی دباؤ میں کمی اور بجٹ کے بہتر انتظام میں مدد ملے گی۔گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ 2018 کے قانون کے تحت پہلے سے کیے گئے تمام اقدامات برقرار رہیں گے، یعنی جو کنٹریکٹ ملازمین پہلے ہی مستقل کیے جا چکے ہیں ان کی ملازمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
تاہم، اب اس قانون کے تحت کوئی نیا کنٹریکٹ ملازم مستقل نہیں کیا جا سکے گا۔محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کئی ماہ سے زیر غور تھا۔
محکمہ خزانہ، قانون، اور محکمہ خدمات و عامہ کے درمیان مشاورت کے بعد بالآخر اس بل کو ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت بھرتی ہونے والے ملازمین کو مقررہ ماہانہ پیکج کے تحت تنخواہ دی جائے گی، تاہم انہیں روایتی سرکاری ملازمتوں کے طرز پر پنشن یا دیگر ریٹائرمنٹ بینیفٹس نہیں ملیں گے۔
مزید پڑھیں: خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل کردیا گیا















