لاہور (اے بی این نیوز)بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض کے پرسنل اسٹاف آفیسر خلیل الرحمٰن کیخلاف اداروں کی تحقیقات۔تحقیقاتی اداروں کیجانب سے جانچ پڑتال میں ہوشربا انکشافات سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق ملزم خلیل الرحمٰن غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، ملزم کی سربراہی میں منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی نیٹ ورک چلنے کا انکشاف بھی ہوا ہے ۔
ملزم نیٹ ورک کو بحریہ ٹاؤن کی رقم کو ناجائز طریقے سے منتقل کرنے کیلئے استعمال کرتا تھا ۔ملزم کیخلاف متعدد مقدمات درج ہیں جن میں ملزم گرفتار بھی رہ چکا ہے ۔ملزم کو تحقیقات کے بعد ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا ۔
ملزم کیخلاف دوران تفتیش ٹھوس دستاویزی ثبوت اور شہادتیں سامنے آئیں ہیں ۔ملزم خلیل الرحمٰن نے بحریہ ٹاؤن اکاونٹس سے اربوں روپے کے فنڈز ٹرانسفر کئے ۔ملزم بحریہ ٹاؤن کیلئے ناجائز فوائد حاصل کرنے کیلئے مختلف سرکاری اہلکاروں کو رقم فراہم کرنے میں بھی ملوث ہے۔ملزم نے اپنے منظم حوالہ ہنڈی نیٹ ورک کے ذریعے بڑی رقم غیر قانونی طور پر متحدہ عرب امارات اور برطانیہ منتقل کی ۔
ملزم کے رقم باہر بھیجنے سے جائیدادیں خریدی گئیں ۔ملزم کیخلاف ثبوتوں سے پتا چلتا ہے کہ ملزم کا ملک ریاض اور بحریہ ٹاون کے دیگر سرکردہ لوگوں سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق موجود ہے۔
ملزم کیخلاف مقدمہ کا چالان عدالت میں جمع کروایا جا چکا ہے ۔عدالت ملزمان کو طلبی کے نوٹسز جاری کرچکی ہے۔ملزم خلیل الرحمٰن کیخلاف کیس کی اگلی سماعت 5 ستمبر کو ہوگی۔عدالت اگلی سماعت میں ملزمان کو چالان کی نقول تقسیم کرے گی۔عدالت چالان کی نقول تقسیم کرنے کے بعد فرد جرم کی تاریخ مقرر کرے گی۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا،ضلع کرم میں گاڑی پر فائرنگ،5افراد جاں بحق