اہم خبریں

بٹ کوائن اور بٹ کوائن مائننگ آخر کیا ہے؟

اسلام آباد(اے بی این نیوز)کیا آپ نے کبھی سوچا، بٹ کوائن آخر ہے کیا؟ نہ کوئی نوٹ، نہ سکہ لیکن صرف ڈیجیٹل ہے مگر پھر بھی اس کی قیمت لاکھوں میں؟بٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے آپ ڈیجیٹل کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں یہ روایتی طور پر دْنیا بھر میں استعمال ہونے والی کرنسیوں ڈالر، پاونڈ یا روپے وغیرہ سے مختلف اس لیے ہے کیونکہ اسے کوئی مستند مالی ادارہ کنٹرول نہیں کرتا۔

پاکستان میں بھی بہت سے لوگ بٹ کوائن اور دوسری کرپٹو کرنسیز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں لیکن قانونی حیثیت ابھی واضح نہیں اس لیے کسی بھی فیصلے سے پہلے مکمل تحقیق کریں۔ماہرین کے مطابق بٹ کوائن دراصل ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے، جو نہ کسی بینک سے منسلک ہے نہ کسی حکومت کے تابع ہے اور آپ اسے صرف انٹرنیٹ پر خرید، فروخت یا استعمال کر سکتے ہیں لیکن سوال یہ ہے یہ کرنسی آتی کہاں سے ہے؟

تو اس کاجواب ہے مائننگ اور مائننگ میں طاقت ور کمپیوٹرز مشکل ریاضیاتی سوالات حل کرتے ہیں اور جو یہ سوال سب سے پہلے حل کرے اْسے انعام کے طور پر بٹ کوائن ملتا ہے اور یہی عمل بٹ کوائن کے نیٹ ورک کو محفوظ بھی بناتا ہے جسے بلاک چین کہتے ہیں، یعنی ایک ایسا ڈیجیٹل رجسٹر جو کسی ایک کے پاس نہیں بلکہ پوری دنیا میں بیک وقت موجود ہوتا ہے۔

بلاک چین ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو نہ صرف ہر قسم کی کرپٹو کرنسی کی بنیاد ہے بلکہ این ایف ٹیز بھی اسی کے تحت چلائی جاتی ہیں کرپٹو کرنسی کی ہر ٹرانزیکشن بلاک چین پر رضاکاروں کے ایک نیٹ ورک کی مدد سے ریکارڈ کی جاتی ہے اور یہی رضاکار کمپیوٹر پروگراموں کے تحت اس کرنسی کی خرید و فروخت کی تصدیق بھی کرتے ہیں۔

بٹ کوائن نیٹ ورک کے رضاکاروں کا اس میں فائدہ یہ ہے کہ جو بھی اس خرید و فروخت کی پہلے تصدیق کرتا ہے اسے انعام میں بِٹ کوائن دیے جاتے ہیں اس قابل منافع عمل کو ’مائننگ‘ کہا جاتا ہے۔یہ عمل متنازع بھی ہے کیونکہ دنیا بھر میں لوگ سب سے پہلے تصدیق کی دوڑ میں رہتے ہیں اور اسی سبب برقی توانائی بھی ضائع ہوتی ہے اور پاکستان میں بھی کرپٹو کرنسی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

یاد رہے سرمایہ کاری سے پہلے مکمل تحقیق کریں کیونکہ اس کی ابھی تک قانونی حیثیت واضح نہیں ہے اور سیکریٹری خزانہ نے بھی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں واضح کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر پابندی ابھی برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت فیصلہ کرے گی تب ہی ریگولیٹری فریم ورک بنے گا جبکہ قائمہ کمیٹی خزانہ نے کرپٹو کونسل کے چیئرمین اور ارکان کو طلب کرکے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری تمام سمز فوری طور پر بلاک کرنیکا فیصلہ

متعلقہ خبریں