اہم خبریں

ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمت پر رکھے گئے سرکاری ملازمین کو اب تنخواہ ملے گی یا پنشن

اسلام آباد(اے بی این نیوز)وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین، چاہے وہ کنٹریکٹ پر ہوں یا مستقل بنیاد پر، اب انہیں تنخواہ لینے یا پنشن وصول کرنے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا اور اب وہ بیک وقت دونوں کا دعویٰ نہیں کرسکتے۔

قومی اخبار میں شائع خبر کے مطابق وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت کے کسی پنشنر کو 60 سال کی عمر کے بعد ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری ملازمت میں دوبارہ بھرتی کیا جاتا ہے، چاہے وہ ریگولر/ کنٹریکٹ یا ملازمت کے کسی بھی طریقے پر بھرتی کیا گیاہو، تو پنشنر کے پاس پنشن برقرار رکھنے یا اس ملازمت کی مدت کے دوران مذکورہ ملازمت کی تنخواہ لینے کا اختیار ہوگا۔

اس سے پہلے دوبارہ بھرتی کیے جانے والے سرکاری ملازمین موجودہ ملازمت کی تنخواہ (چاہے وہ کنٹریکٹ پر ہو یا ریگولر) اور پنشن کا بیک وقت فائدہ اٹھاتے تھے اور کچھ کیسز میں ایک سے زائد پنشن وصول کرتے تھے، اس سے نہ صرف سرکاری خزانے پر اضافی مالی بوجھ پڑا بلکہ دیگر ملازمین کی ترقی میں بھی رکاوٹ پیدا ہوئی۔تازہ ترین اقدام پنشن اصلاحات کا حصہ ہے جو حکومت نے پنشن کے بڑھتے ہوئے بوجھ پر قابو پانے کے لیے کیا ہے اور آئی ایم ایف پروگرام کا ایک اہم مطالبہ ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزپیر 28اپریل 2025سونے کی قیمت

متعلقہ خبریں