لاہور( اے بی این نیوز)ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) کے ایک سینئر افسر کی جانب سے جونیئر افسر کی کرپشن پکڑنے پر تبادلے کا تحفہ دے دیا گیا، سینئر افسر نے مبینہ طور پر ایک جونیئر افسر کو اپنے دفتر میں فیکٹری کے نمائندے سے نقدی وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شیخوپورہ ریجن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو ای او بی آئی قانون کے تحت دیے گئے عطیات کے آڈٹ میں بے قاعدگیوں کو نظر انداز کرنے پر اپنے (ای او بی آئی) دفتر کے احاطے میں آجر کے نمائندے سے بھاری نقد رقم وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔رپورٹر کے پاس موجود ایک ویڈیو کلپ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کو نقد رشوت لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز) لاہور محمد فاروق طاہر نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس معاملے کی اطلاع ای او بی آئی کراچی کے قائم مقام چیئرمین جاوید شیخ کو مزید کارروائی کے لیے دی۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین جاوید شیخ نے مبینہ کرپشن کیس کی مناسب تحقیقات کرنے کے بجائے فاروق طاہر کا تبادلہ کردیا۔جب ان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ تبادلے انتظامی معاملہ ہے، اور ای او بی آئی کے تمام افسران وقف ملازمین ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ فاروق طاہر کو ای او بی آئی کے نیم عدالتی فورم ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے اہم عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : کیویز کیخلاف دوسرا ون ڈے ،پاکستانی ٹیم ہملٹن پہنچ گئی