اسلام آباد( نیوز ڈیسک )حکومت بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی کا اعلان کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد پورے پاکستان میں صارفین کو انتہائی ضروری ریلیف فراہم کرنا ہے۔پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (Discos) نے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (QTA) میکانزم کے تحت مالی سال 2024-25 کی دوسری سہ ماہی کے لیے تقریباً 52.123 بلین روپے (تقریباً 2 روپے فی یونٹ) منفی ایڈجسٹمنٹ کی درخواستیں جمع کرائی ہیں۔
اگر منظور ہو گیا تو یہ ایڈجسٹمنٹ مارچ 2025 سے شروع ہونے والے لاکھوں صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں کو کم کر سکتی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے ان درخواستوں پر بحث کے لیے 12 فروری 2025 کو ایک عوامی سماعت مقرر ہے۔درخواست کردہ ایڈجسٹمنٹ بنیادی طور پر شرح مبادلہ میں تبدیلی اور شرح سود میں کمی سے ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اپریل 2025 میں شروع ہونے والے، خاص طور پر صنعتی شعبے کو فائدہ پہنچانے کے لیے 7 روپے فی یونٹ کی اضافی کمی کا اعلان متوقع ہے۔
اس سے اپریل کے بعد سے فی یونٹ تقریباً 9-10 روپے کی مجموعی کٹوتی ہو سکتی ہے۔حکومتی حکام اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدوں پر دوبارہ گفت و شنید کرنے سے 137 بلین روپے کی سالانہ بچت متوقع ہے، جس سے توانائی کی لاگت کو 1.14 ٹریلین روپے تک کم کرنے کے وسیع تر ہدف میں مدد ملے گی۔
وفاقی کابینہ پہلے ہی نئے معاہدوں کی منظوری دے چکی ہے جس کا مقصد ان بچتوں کو حاصل کرنا ہے۔ اس اقدام کو ملک میں توانائی کے مجموعی منظرنامے کو بہتر بناتے ہوئے صارفین پر مالی بوجھ کو کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بھائیوں نے ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر بہن کی جان لے لی