لاہور(نیوزڈیسک)یونان 2023 میں ویزا کی درخواستوں کے لیے شینگن ایریا کے چھٹے مقبول ترین ملک کے طور پر درجہ بندی میں شامل ، شینگن ویزا انفو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شینگن نیوز کے مطابق، اس سال جمع کرائی گئی تمام شینگن ویزا درخواستوں میں سے 6 فیصد سے زیادہ یونان کو بھیجی گئی تھیں، جن کی کل 627,008 درخواستیں تھیں۔
ان درخواستوں کی اکثریت ترک شہریوں (254,377 یا 40.5%) کی طرف سے آئی تھی، اس کے بعد روسی درخواست دہندگان (62,959) اور چینی درخواست دہندگان (35,931) تھے۔اعداد و شمار اس بات پر بھی روشنی ڈالتے ہیں کہ بعض افریقی اور ایشیائی ممالک کے درخواست دہندگان کو یونانی حکام کی جانب سے سب سے زیادہ مسترد ہونے کی شرح کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان سے تقریباً 50 فیصد شینگن ویزا بھی مسترد کیے گئے، درخواستوں پر 3.344 ملین یورو خرچ ہوئے۔یہ ڈیٹا EUobserver کے تعاون سے شائع کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین کی حکومتوں نے مسترد شدہ ویزا درخواست کی فیسوں میں سالانہ 130m یورو حاصل کیے، جنہیں ‘ریورس ریمیٹینس’ کا نام دیا گیا تھا۔
سب سے زیادہ مسترد ہونے کی شرح کے ساتھ درج ذیل ممالک پاکستانی، الجزائری ، تیونس ، سینیگال ، عراق کے باشندے شامل ہیں ، 2023 میں، پاکستانی شہریوں نے 560 ویزا درخواستیں جمع کرائیں، اور ان میں سے آدھے سے زیادہ (65.54%) کو مسترد کر دیا گیا، جس کی وجہ سے وہ مسترد کیے جانے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
الجزائر کے شہری دوسرے نمبر پر ہیں، 59.54% کی مسترد ہونے کی شرح کے ساتھ، جو کہ 2,066 درخواستوں میں سے 1,230 کے برابر ہے۔تیونس کے درخواست دہندگان کے لیے، مسترد ہونے کی شرح 56.36% تھی، ان کی کل درخواستوں میں سے 1,564 مسترد کر دی گئیں۔
سینیگال کے درخواست دہندگان نے کم درخواستیں دائر کیں، جن کی کل تعداد 2023 میں 240 تھی، پھر بھی 56.25 فیصد پر مسترد ہونے کی اعلی شرح کا سامنا کرنا پڑا، یعنی ان کی 135 درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔عراقی شہریوں نے 3,568 درخواستیں جمع کرائیں، اور یونانی حکام نے ان میں سے 1,756 کو مسترد کر دیا، جس کے نتیجے میں مسترد ہونے کی شرح 49.22 فیصد رہی۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دیکر 22 سال بعد ون ڈے سیریز جیت لی