لاہور ( نیوز ڈیسک )پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور کے پوش علاقوں میں غیر معیاری دودھ کی فراہمی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔32600 لیٹر مضر صحت دودھ تلف کر کے مقدمہ درج کر کے ملزم کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔
کارروائی کے دوران 1,136 کلو گرام غیر معیاری گھی، تین سپلائی گاڑیاں، 75 کلو پاؤڈر، 50 کلو چینی، 17 ڈرم، چار مکسنگ مشینیں، دو پمپ، 160 خالی ٹن اور پاؤڈر کی بوریاں قبضے میں لے لی گئیں۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے حکم پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے بھونی کے نواحی علاقے موہڑ میں ڈیری یونٹ پر چھاپہ مارا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے بتایا کہ غیر معیاری گھی میں پاؤڈر، پانی اور گاڑھا کرنے والا کیمیکل ملا کر جعلی دودھ تیار کیا جا رہا ہے۔عاصم جاوید نے بتایا کہ نیلے ڈرموں میں گھی، پاؤڈر، کیمیکل پانی ڈال کر اصلی جیسا گاڑھا جعلی دودھ مشینوں سے ملایا جاتا تھا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ دودھ کا ذائقہ اور رنگ برقرار رکھنے کے لیے انتہائی نقصان دہ کیمیکلز اور چینی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
گاؤں میں چھپ کر جعلی دودھ تیار کرنے والا ملزم طویل تلاشی کے بعد رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔عاصم جاوید نے بتایا کہ یونٹ سے سپلائی کرنے والی گاڑیاں، مکسنگ مشین، نیلے ڈرم، گھی کے ٹن برآمد ہونے کے بعد کارروائی کی گئی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ ملزمان روزانہ ہزاروں لیٹر جعلی دودھ پاؤڈر، غیر معیاری گھی، کیمیکلز اور آلودہ پانی لاہور کی پوش سوسائٹیوں کو سپلائی کرتے تھے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ اسپاٹ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد تیار دودھ کو تلف کیا گیا۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا سموگ سے نمٹنے کے لیے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم