اسلام آباد(نیوزڈیسک)عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث حالیہ ہفتوں میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ سامنے آگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے فی کلو کا اضافے کی بنیادی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہے۔
صرف دو ماہ میں پام آئل کی قیمتیں $900 سے بڑھ کر $1,200 فی ٹن ہوگئی، جس سے $300 کا حیران کن اضافہ ہوا ہے۔اس ڈرامائی اضافے کو عالمی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ سے منسوب کیا جاتا ہے جو مقامی مینوفیکچررز کو خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی روشنی میں قیمتوں کے تعین کی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کرتا ہے۔
دوسری طرف، مینوفیکچررز ٹیکس میں کمی کے خواہاں ہیں، جو فی الحال گھی اور تیل کے لیے 100 روپے فی کلو گرام مقرر کیے گئے ہیں، کیونکہ وہ بڑھتے ہوئے اخراجات کے پیش نظر استطاعت برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے کہا کہ حکومت پام آئل اور پام اولین کی درآمد پر اوسطاً 9500 روپے فی ٹن کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے۔
درآمدات سے لے کر فروخت کے مراحل تک، گھی اور کوکنگ آئل پر 100 روپے فی کلوگرام فی لیٹر ٹیکس آتا ہے، جس میں 60 روپے جنرل سیلز ٹیکس ہے۔
قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی کوکنگ آئل مینوفیکچررز اور ڈیلرز نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ صارفین پر بوجھ کم کرنے کے لیے ان مصنوعات پر ٹیکس کم کیا جائے۔
پاکستان، جو 4.5 ملین ٹن کی قومی طلب کو پورا کرنے کے لیے سالانہ تقریباً 3.2 ملین ٹن پام آئل درآمد کرتا ہے، خاص طور پر عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف 8ویںسرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ ہونگے