اہم خبریں

حکومت نے گاڑیوں کی درآمد کی عارضی اجازت دیدی، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا

حکومت نے غیر ملکی سیاحوں کو تین ماہ کے لیے ڈیوٹی فری گاڑیاں عارضی طور پر درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس حوالے سے دو نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں، جن کے تحت تجارتی مقدار میں سامان کی ضبطی کے قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔

موسم کے مطابق، اگر کوئی سیاح گاڑی درآمد کرنا چاہتا ہے تو اسے کارنیٹ ڈی پیسی (سرحد پار گاڑیوں کا سفری اجازت نامہ) یا بینک گارنٹی جمع کرانی ہوگی۔ کسٹم اسٹیشن کا انچارج اس کے بعد تین ماہ کے لیے ڈیوٹی کی ادائیگی کے بغیر گاڑی کے داخلے کی اجازت دے گا۔ تاہم، سیاح کو ایک ڈیکلریشن بھی جمع کروانا ہوگا جس میں یہ یقین دہانی کرانا ہوگی کہ وہ پاکستان میں قیام کے دوران گاڑی کی ملکیت کسی اور کو منتقل نہیں کرے گا۔

یہ سہولت خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے اشرافیہ اور شاہی خاندانوں کو فائدہ پہنچائے گی، جو مہنگی گاڑیاں درآمد کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ سہولت ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو فضائی سفر کے بجائے اپنی گاڑیوں کے ذریعے پاکستان آنا چاہتے ہیں۔

اگر سیاح مقررہ تین ماہ کی مدت کے اندر گاڑی برآمد نہیں کر پاتا، تو کسٹم کلکٹر مزید تین ماہ کی توسیع کی اجازت دے سکتا ہے، بشرطیکہ کارنیٹ ڈی پیسی یا بینک گارنٹی جمع کرائی جائے۔

سیاحوں کی سہولت کے لیے یہ طے کیا گیا ہے کہ غیر ملکی ٹور ایجنسیوں کو گاڑی کی دوبارہ تین ماہ کے قیام کی اجازت دی جائے گی، جبکہ ایک غیر پاکستانی سیاح کی گاڑی کو ملک سے نکلنے کے بعد صرف 14 دن کی عارضی رہائش دی جائے گی۔

اگر کسی سیاح نے گاڑی کے استعمال کی مدت میں مزید توسیع کرنی ہو تو انہیں وزارت تجارت سے درآمدی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا اور کسٹم چارجز کے ساتھ دیگر ٹیکس بھی ادا کرنے ہوں گے۔

مزید یہ کہ اگر کوئی سیاح گاڑی کو پاکستان کے راستے کسی غیر ملکی مقام تک لے جانا چاہتا ہے، تو کسٹم اسٹیشن کا انچارج افسر کارنیٹ ڈی پیسی یا بینک گارنٹی کی عدم موجودگی میں بھی گاڑی کو بغیر ڈیوٹی پاکستان سے گزارنے کی اجازت دے سکتا ہے، لیکن یہ عمل متعلقہ کلکٹر کی اجازت سے مشروط ہوگا۔

متعلقہ خبریں