لاہور(نیوز ڈیسک) ملک کے 33 میں سے 8 ایئرپورٹس کے غیرفعال ہونے کی وجہ سے مذکورہ ایئرپورٹس پر پروازیں نہ چلنے سے اتھارٹی کو کروڑوں کا نقصان ہونے لگا۔
ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ غیر فعال ہونے کے باوجود عملہ تعینات ہے، ہر ماہ تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی ادائیگی ادارے پر بوجھ ہے۔ بنوں، دالبندین، پارا چنار، خضدار، راولاکوٹ، مظفرآباد ایئرپورٹ سے پروازیں بند ہیں، اس کے علاوہ سیدو شریف، سہیون شریف اور سبی ایئرپورٹ سے فلائٹ آپریشن بھی کئی سالوں سے معطل ہے۔
ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کے مطابق ایئرپورٹس کو فلائٹ ڈائیورشن کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، کوئی بھی ایئرلائن کسی بھی وقت اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر سکتی ہے، پی اے اے فلائٹ سیفٹی اور ملک بھر میں ایئر نیٹ ورک کی دستیابی کو یقینی بنا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ڈینگی بخار میں مبتلا،صحت مند ہونے میں مزید دو دن لگ سکتے ہیں