اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پاکستان چینی شمسی توانائی کمپنیوں کے لیے ایک اہم نئی منڈی بن گیا ہے، جو توانائی کی تبدیلی کی جانب اس کے سفر میں ایک اہم قدم ہے۔چائنا فوٹو وولٹک انڈسٹری ایسوسی ایشن (CPIA) کے مطابق، 2024 کی پہلی ششماہی میں، ایشیا نے چین کی فوٹو وولٹک (PV) برآمدات کی سب سے بڑی مارکیٹ کے طور پر یورپ کو پیچھے چھوڑ دیا، پاکستان یورپ کے بعد سولر ماڈیول کی برآمدات کے لیے دوسری بڑی مارکیٹ کے طور پر ابھرا۔
اس عرصے کے دوران چین نے پاکستان کو 1.714 بلین RMB مالیت کے انورٹرز برآمد کیے۔صرف اگست میں، پاکستان کو انورٹر کی برآمدات کی مالیت 326 ملین یوآن تھی، جو سال بہ سال 429.04 فیصد کے متاثر کن اضافے کی نمائندگی کرتی ہے۔ شمسی تنصیبات میں اضافہ واضح ہے، سولر پینلز اب عام طور پر فیکٹریوں، گھروں، ہسپتالوں اور یہاں تک کہ مساجد پر بھی نظر آتے ہیں۔
چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق، فوٹو وولٹک برآمدات اور متعلقہ مصنوعات میں یہ تیزی سے اضافہ پاکستان کی قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی طرف بڑھنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ مشرقی اور مغربی چین کے درمیان تعاون کے لیے سرمایہ کاری اور تجارتی فورم میں ایک پاکستانی تاجر عباس نے کہا، “بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے لوگ اپنا راستہ خود تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جون 2023 تک، پاکستان کی نصب شدہ شمسی توانائی کی صلاحیت 630 میگاواٹ تھی، جو کہ ملک کی بجلی پیدا کرنے کی کل صلاحیت کا صرف 1.4 فیصد بنتی ہے، جس سے ترقی کی خاطر خواہ صلاحیت موجود ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات ،حکومت پاکستان کوششوں کوسراہتے ہیں، بینکس ایسوسی ایشن