راولپنڈی ( نیوز ڈیسک )راولپنڈی میں حکام اگلے سال کے آغاز سے پراپرٹی ٹیکس میں اضافے کے لیے تیار ہیں، جس سے پراپرٹی مالکان پریشان ہیں۔یکم جنوری 2025 سے پانچ مرلہ جائیدادوں پر بھی ٹیکس لگے گا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول نے پراپرٹی ٹیکس کے نظرثانی شدہ ریگولیشنز کی منظوری کے بعد نئے ٹیکس ریٹس کا اعلان کیا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے مالی سال 2024-25 کے لیے رہائشی اور کمرشل دونوں جائیدادوں کے لیے ڈی سی ریٹ لسٹیں جاری کر دی ہیں۔پنجاب میں مالیاتی بحران کی وجہ سے ڈی سی کی جائیداد کے نرخوں میں 300 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
یہ تیز اضافہ جائیداد کی شرح میں 10 فیصد سالانہ اضافے سے ہٹ کر خطے کو درپیش شدید اقتصادی چیلنجوں کی نشاندہی کرتا ہے۔محکمہ ایکسائز نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام پوش اور متوسط طبقے کے علاقوں میں اپ ڈیٹ کردہ ڈی سی ریٹس کی بنیاد پر نئے ٹیکس اسیسمنٹ کا آغاز کر دیا ہے۔
پراپرٹی مالکان 15 ستمبر سے 15 اکتوبر کے درمیان نئے ٹیکس بل وصول کرنا شروع کر دیں گے۔توقع ہے کہ تقسیم کا عمل 15 دسمبر تک مکمل ہو جائے گا، نئی شرحیں یکم جنوری 2025 سے لاگو ہوں گی۔ذرائع نے اشارہ کیا ہے کہ یہ نئے پراپرٹی ٹیکس جائیداد کے مالکان پر کافی مالی بوجھ کا باعث بنیں گے، بہت سے لوگوں کو ان کی ٹیکس واجبات میں نمایاں اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا۔روایتی طور پر، ڈی سی کی شرح میں تقریباً 10 فیصد کا سالانہ اضافہ دیکھا جاتا ہے، لیکن اس سال رقبے کے لحاظ سے یہ اضافہ 20 فیصد سے لے کر 300 فیصد تک ہے۔
ان تبدیلیوں کی روشنی میں، پراپرٹی ٹیکس کے ڈھانچے میں نظرثانی کی گئی ہے، جس میں ٹیکس دہندگان کی چار کیٹیگریز بنائی گئی ہیں جن میں اے پلس، اے، بی، اور سی شامل ہیں۔ مزید برآں، تجارتی علاقوں کے لیے ان کی اقتصادی حیثیت کو بہتر انداز میں ظاہر کرنے کے لیے چار نئی کیٹیگریز قائم کی گئی ہیں۔
موثر ٹیکس وصولی کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ ایکسائز نے راولپنڈی میں اپنے آپریشنل زونز کو چار سے بڑھا کر پانچ کر دیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ایکسائز فیصل فرید نے حکام کو پراپرٹی ٹیکس وصولی کے اہداف سہ ماہی بنیادوں پر پورا کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: اعضاء کے عطیہ کو فروغ دینے کے لیے شناختی کارڈ پر خصوصی لوگو لگانے کا فیصلہ