اسلام آباد( نیوز ڈیسک )حکومت کے ساتھ ودہولڈنگ ٹیکس کی واپسی کے لیے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد فلور ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے دی گئی کال پر ملک میں تمام فلور ملز کو جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا۔
جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اپنی ہڑتال جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا کہ ٹیکسوں کا بوجھ پہلے ہی ان پر پڑا ہے اور اب ان پر ایک اور ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔عہدیداروں نے واضح کیا کہ ملک کے تمام فلور ملرز اس معاملے پر متحد ہیں۔بدھ کو فلور ملوں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف احتجاجاً ملک بھر میں گندم کی دھلائی اور کرشنگ بند کر دی اور دھمکی دی کہ وہ کل (آج) سے آٹے کی سپلائی بند کر دیں گے۔
فلور مل مالکان نے حکومت کی جانب سے ان پر ود ہولڈنگ ٹیکس 236G اور 236F کے نفاذ کے فیصلے کی شدید مخالفت کی۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں اور فلور مل مالکان نے آج گندم کی کرشنگ بند کر دی ہے۔فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا نے اعلان کیا ہے کہ کل 11 جولائی کو آٹے کی سپلائی روک دی جائے گی اور ود ہولڈنگ ٹیکس واپس لینے تک بند رہے گی۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ پیسنے کا کام بند کر دیا جائے گا اور جب تک ٹیکس واپس نہیں لیا جاتا مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی معطل رہے گی۔عاصم رضا نے واضح کیا کہ ٹیکس کی شرح فائلر ہول سیلرز پر 0.10 فیصد، فائلر ریٹیلرز پر 0.50 فیصد اور فلور ملز پر 5.5 فیصد عائد کی گئی ہے جس سے 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 106 روپے کا اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریفائنڈ آٹے اور فائن فلور کی قیمتوں میں بھی 460 روپے فی تھیلا اضافہ ہوگا۔
ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ آٹے کے ہول سیل اور ڈیلرشپ کا نیٹ ورک بنیادی طور پر چھوٹے دکانداروں پر مشتمل ہے، جن میں سے زیادہ تر نان فائلرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی شرح نان فائلر ڈیلرز پر 2 فیصد، نان فائلر ریٹیلرز پر 2.5 فیصد اور فلور ملز پر 5.5 فیصد ہے اور اس ٹیکس کے نفاذ سے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 185 روپے کا اضافہ ہو جائے گا اور دیگر مصنوعات جیسے ریفائنڈ۔ آٹا اور باریک آٹا 800 روپے فی تھیلا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کی پہلی خاتون ڈپٹی کمشنر کا دہشت گردی کو کچلنے کا عزم