کراچی (نیوز ڈیسک )حکومت سندھ نے مالی سال 2024-25 میں مزید ریونیو حاصل کرنے کے لیے ریستوران، کیفے، بیکریوں، شادی ہالز اور دیگر پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔ لیکن، کسی بھی بینک کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ رکھنے والوں کے لیے ایک فائدہ ہے۔
صوبائی حکومت نے سندھ سیلز ٹیکس میں 2 فیصد اضافہ کرکے 15 فیصد کردیا ہے جیسا کہ پہلے سیلز ٹیکس کی مد میں 13 فیصد وصول کیا جاتا تھا۔نئے مالی سال کے دوران ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز، فارم ہاؤسز، کلینر اور دیگر کاروبار بھی صارفین سے 15 فیصد ٹیکس وصول کریں گے۔
ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی پر فائدہ
حکومت نے کہا کہ جو لوگ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کریں گے وہ صرف 8 فیصد سیلز ٹیکس ادا کریں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ لوگ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بل ادا کر کے 7% رعایت کا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔سندھ ریونیو بورڈ کا کہنا ہے کہ ٹیکس کی نئی شرح یکم جولائی سے نافذ العمل ہو گئی ہے۔ اس نے خبردار کیا ہے کہ پی او ایس مشین کی عدم موجودگی یا اس میں غلطی جیسے عذر کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے 410 ارب روپے کے ترقیاتی اخراجات کے ساتھ 2.244 کھرب روپے کا صوبائی بجٹ پیش کیا۔سندھ اسمبلی میں مجوزہ مختص رقم کی نقاب کشائی کرتے ہوئے، مسٹر شاہ جو کہ صوبائی وزیر خزانہ بھی ہیں، نے موجودہ حکومت کا پانچواں بجٹ پیش کرنے پر فخر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں غیر معمولی عالمی کساد بازاری، شدید بارشوں اور سیلاب کے اثرات کے پیش نظر یہ بہترین ممکنہ بجٹ ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت نے چیئرمین این ایچ اے کو تبدیل کرکے نئے چیئرمین کا تقرر کر دیا