اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت نے دوہری شہریت والے پاکستانیوں اور پاکستان میں آمدنی کمانے والی ٹیک کمپنیوں کے لیے نئے ٹیکس ضوابط نافذ کر دیے ہیں۔نئے ٹیکس 2024-25 کے اپ ڈیٹ کردہ فنانس بل کا حصہ ہیں، جو احتجاج کے باوجود قومی اسمبلی سے باآسانی پاس ہو گیا۔
نئے بل میں 2001 کے آرڈیننس کے سیکشن 101 میں سیکشن 3A اور 3B شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس میں ایشیائی ملک میں کسی بھی کاروباری سرگرمی سے منسلک ہونے پر غیر رہائشیوں سے ہونے والی کسی بھی کاروباری آمدنی کو پاکستانی ذرائع کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔
نیا بل ڈیجیٹل مصنوعات سمیت اشیا یا خدمات بیچنے والے لوگوں سے بھی ٹیکس وصول کرتا ہے۔ یہ پاکستان میں صارفین کے ساتھ باقاعدہ کاروباری سرگرمیوں یا ڈیجیٹل تعاملات کا بھی احاطہ کرتا ہے، قطع نظر اس کے کہ معاہدے پر پاکستان میں دستخط کیے گئے ہیں یا خدمات ملک میں جسمانی طور پر فراہم کی گئی ہیں۔
نئے اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے پیسہ کمانے والے غیر رہائشیوں پر بھی یہاں ٹیکس عائد کیا جائے گا۔حکومت نے ٹیکس کے نئے اقدامات لاگو کیے جن کی فنانس ایکٹ 2024 کے ذریعےکل لاگت 1.761 ٹریلین روپے، جو آج 1 جولائی سے لاگو ہیں۔ ان میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بڑھتا ہوا بوجھ اور عام لوگوں پر بھاری بالواسطہ ٹیکس بشمول سٹیشنری اشیاء، ڈیری مصنوعات اور پولٹری فیڈ پر سیلز ٹیکس شامل ہے، ۔
مزید پڑھیں: آج سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا کیس دوبارہ سنا جائے گا!