لاہور(نیوز ڈیسک )پنجاب حکومت نے پورے صوبے میں گاڑیوں پر سالانہ ٹوکن ٹیکس میں اضافہ کر دیا ہے جس کا اطلاق آج یکم جولائی سے ہو گا۔بجٹ 2024-25 میں پنجاب حکومت نے ٹوکن ٹیکس کی شرح کا تعین انجن کی گنجائش کے بجائے گاڑی کی قیمت کی بنیاد پر کرنے کی تجویز دی تھی۔
چونکہ پچھلے دو سالوں میں بہت سی گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے، انوائس ویلیو کی بنیادوں پر ٹوکن ٹیکس کا تعین ٹوکن ٹیکس کی شرح میں اضافہ کے ساتھ۔ٹوکن ٹیکس میں اضافے کی منظوری موجودہ بجٹ کے فنانس بل میں دی گئی۔
ٹوکن ٹیکس فیس کے نئے ڈھانچے کے مطابق سالانہ ٹوکن ٹیکس اب گاڑی کی انوائس ویلیو پر مبنی ہوگا۔پنجاب میں 1000cc سے 2000cc تک انجن کی صلاحیت والی گاڑیوں پر ان کی انوائس ویلیو پر دو فیصد سالانہ ٹوکن ٹیکس لاگو ہوگا۔
اس سے پہلے ٹوکن ٹیکس کا حساب گاڑیوں کے انجن کی طاقت کی بنیاد پر کیا جاتا تھا۔ 2000cc سے اوپر کی گاڑیوں کے لیے انوائس کی قیمت پر تین فیصد سالانہ ٹوکن ٹیکس لگایا جائے گا۔مزید برآں، 1000cc تک کی گاڑیوں کے لیے لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس 15,000 روپے سے بڑھا کر 20,000 روپے کر دیا گیا ہے۔1000cc تک کی گاڑی کی ملکیت منتقل ہونے پر ٹوکن ٹیکس دوبارہ ادا کرنا ہوگا۔تاہم، اگر ملکیت 10 سال کے بعد منتقل ہوتی ہے، تو تاحیات ٹوکن ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔