اہم خبریں

دنیا کا ایک ایسا ملک جہاں بینک ڈکیتی کی وارداتیں نہیں ہوتیں

لندن (نیوز ڈیسک) دنیا بھر میں کہیں نہ کہیں بینک ڈکیتی کی وارداتیں ہوتی ہیں اور مذکورہ وارداتیں دنیا بھر کے میڈیا کی زینت بنتی ہیں لیکن دنیا میں ایک ایسا بھی ملک ہے جہاں بینک ڈکیتی کی وارداتیں نہیں ہوتیں۔ دنیا کا شاید ہی کوئی ایسا ملک ہو، جہاں جرائم نہ ہوتے ہوں لیکن ڈنمارک نے ایک تاریخ رقم کردی ہے جہاں ایک بھی بینک ڈکیتی کی واردات رپورٹ نہیں ہوتی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق فنانس ورکرز یونین نے کہا کہ ڈنمارک نے میں گزشتہ برس ایک بھی ڈکیتی کی واردات رپورٹ نہیں ہوئی ہے کیونکہ حالیہ برسوں کے دوران نقد کا استعمال کم ہوا ہے۔

بینک ڈکیتی نہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے یونین کا کہنا تھا کہ تیزی سے کیش لیس سوسائٹی کے قیام نے بینکوں کو نقدی لین دین کو کم کردینے پر مجبورکردیا ہے جس کی وجہ سے لوٹ مار کی وارداتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

فنانس ورکرز یونین کے نائب صدراسٹین لونڈ اولسن کا کہنا تھا کہ یہ حیرت انگیز سے کم نہیں ہے کیونکہ جب بھی ایسا ہوتا ہے، تو ملازمین کو شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا لمحہ ہوتا ہے جب تک آپ اِس کا تجربہ نہیں کرلیتے تب تک اس کا اندازہ کرنا بے حد مشکل ہوتا ہے، جبکہ سن 2000 میں بینک ڈکیتی کی 221 وارداتیں ہوئیں، جوکہ سن 2017 کے بعد آہستہ آہستہ کم ہو کر10 سے بھی کم ہو گئیں۔

متعلقہ خبریں