اہم خبریں

ملیریا کے خاتمے کے لیے نر مچھر سے انوکھا کام لیا جارہا ہے،جانئے حیران کن تحقیقات

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   )لیب سے تیار کیے گئے نر مچھر مادہ مچھروں کو مارنے کے لیے میدان میں داخل۔ افریقی ملک جبوتی میں ملیریا کے خاتمے کے لیے لیب مچھروں کا تجربہ۔
افریقی ملک جبوتی میں ملیریا پھیلانے والی خصوصی مادہ مچھروں کو مارنے کے لیے لیبارٹری میں تیار کردہ نر مچھروں کو ہوا میں چھوڑا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ملیریا اور دیگر بیماریوں کا مؤثر انداز میں خاتمہ کرنا ہے۔

نر مچھر: قدرتی دشمن کی حیثیت سے استعمال
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ماحول دوست نر مچھروں کو مادہ مچھروں کے خلاف استعمال کیا گیا ہو۔ اس طرح کے تجربات گزشتہ چند سالوں میں برازیل، بھارت، پاناما، اور سائمنز آئی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بھی کیے گئے ہیں۔ ان تجربات نے مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ملیریا پھیلانے والی مادہ مچھر کی خصوصیات
ماہرین کے مطابق ملیریا کا وائرس صرف ایک مخصوص مادہ مچھر کے ذریعے پھیلتا ہے، جو دن اور رات دونوں وقت کاٹ سکتی ہے۔ یہ مچھر اکثر ادویات کے خلاف مدافعتی صلاحیت رکھتے ہیں، جس کے باعث انہیں کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

خصوصی مچھر کے ساتھ افریقی ملک جبوتی میں تجربہ
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جبوتی کے شہر میں لیب میں تیار کردہ نر مچھر چھوڑے گئے ہیں جو مادہ مچھروں کے ساتھ مل کر ان کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

خطرناک مادہ مچھروں کو روکنے کا طریقہ
رپورٹ کے مطابق یہ نر مچھر مادہ مچھروں کے ساتھ ملاپ کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں مادہ مچھر بالغ ہونے سے قبل ہی مر جاتے ہیں۔ یوں ملیریا اور دیگر بیماریاں پھیلانے والے مچھر اپنی تعداد میں کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ماضی کے کامیاب تجربات: نصف درجن ممالک میں اثرات
ماضی میں ایسے ہی ایک تجربے میں ایک ارب سے زائد لیبارٹری میں تیار کردہ نر مچھروں کو دنیا کے نصف درجن سے زائد ممالک میں چھوڑا گیا، جنہوں نے مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ میں نمایاں کمی کی۔

مزید پڑھیں :ٹرمپ کے صدر بنتے ہی ن لیگیوں کی نیندیں اڑ گئیں، مریم نواز اور خوجہ آصف ٹرمپ کیخلاف پوسٹیں ڈیلیٹ کرنے میں مصروف

متعلقہ خبریں