اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان کی سربراہی میں استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر کا مشاورتی اجلاس ہزاروں افراد کا عوامی جلسہ بن گیا، صدر استحکام پاکستان پارٹی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ آزادکشمیر کی حکومت سیز فائر لائن کی دوسری طرف بسنے والے کشمیریوں کی آس اور امید ہوتی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے مقبوضہ جموں کشمیر کے حوالے سے متنازعہ فیصلے کے بعد حکومت کو آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیرکونسل کا مشترکہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے عالمی مبصرین کو مدعو کرتے ہوئے دنیا کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرانی چاہیے تھی لیکن ریاست پر مسلط انوار سرکار ریاست میں آزادی اظہار اور تنقید کرنے والوں کے خلاف بل ایوان میں لا کر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔ ریاست میں وزرا کی فوج بھرتی کر دی گئی ہے دوسری طرف آزادکشمیر کی عوام بجلی اور آٹے کی مہنگائی کی وجہ سے کئی ماہ سے بل جلا تے ہوئے احتجاجی تحریک چلا رہے ہیں، اس حکومت سے جلد عوام کو چھٹکارا دلائیں گے،جلد اقتدار میں واپس آ کر ترقی کا سفر وہیں سے شروع کریں گے جہاں پر روک دیا گیا ہے، عوام سے وعدہ ہے کہ یہ گردن کٹ تو سکتی ہے مگر آپ کو جھکنے نہیں دے گی، خود مختار ی یا ا ٓزادی کا نعرہ لگانے والوں سے نظریاتی اختلاف کی بجائے انوار سرکار انہیں دشمن قرار دے رہی ہے،ریاست جموں کشمیر کا جو خطہ آزاد ہوا ہے یہ پاکستان ہے اور جو بھارتی زیر قبضہ جموں کشمیر بھی آزاد ہو کر پاکستان بنے گا۔ ہم آزادکشمیر کو فلاحی ریاست بنانے کے راستے پر چل نکلے تھے، بلدیاتی الیکشن ہم نے منعقد کرائے، بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دلانے تک ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے تاج ریزیڈینشیا اسلام آباد میں پارٹی کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ممبر اسمبلی علی شان سونی ممبر کشمیر کونسل عدنان سیاب خالد و دیگر ازاد کشمیر پارٹی کے مرکزی رہنماوں نے بھی خطاب کیا ،صدر استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان پر جلسے میں شریک ہزاروں افراد نے اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب قربانیاں دینے والے کشمیریوں کی بیس کیمپ کی حکومت سے آس اور امید ہوتی ہے۔کشمیری کل بھی ہماری طرف دیکھتے تھے اور آج بھی دیکھ رہے ہیں۔ ایک طرف بھارتی سپریم کورٹ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت پر فیصلہ دیتی ہے دوسری جانب آزاد کشمیر کی اسمبلی میں وزیراعظم نے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کا بل پیش کروا کر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔ہم یہ سمجھتے تھے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے بونے ججز کے فیصلے کے بعد مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر آزاد کشمیر اسمبلی کا خصوصی سیشن بلایا جائے گا جہاں مغربی ممالک کے سفرا کرام اور بین الاقوامی میڈیا کو مدعو کیا جائے گا اور ہندوستان کی بونی عدالت کے فیصلے پر احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا مگر مسئلہ کشمیر اور فلسطین پربحث کروانے کے بجائے آزاد کشمیر میں حکومتی کارکردگی پر تنقید کرنے والوں پر پابندی لگانے کی کوشش کی گئی۔جمہوری حکومتیں تو عوام کی تنقید سے نہ کبھی ڈرتی ہیں اور نہ کبھی گھبراتی ہیں۔ حضرت قبلہ انوار کی بے ہودہ حرکتیں اور بیہودہ کام تاریخ میں رقم ہو رہے ہیں۔صدر آئی پی پی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بھارت کی ڈیڑھ ارب کے قریب آبادی ہے مگر اس کے 28 وزیر ہیں جبکہ ہماری ریاست میں اس وقت وزرا اور مشیروں کی ایک فوج بھرتی کی گئی ہے جن میں سے خواتین سمیت کئی وزرا بے محکمہ پھر رہے ہیں۔ غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ریاست مکمل مفلوج ہے، گڈ گورننس کی دعویدار انوار سرکار نے چار سرکاری گاڑیوں نجی استعمال کے لیے لاہور بھیج رکھی ہیں۔ہمیں ہر چیز کا علم ہے محکمہ مال،صحت سمیت دیگر محکموں سے کیا کام لیا جا رہا ہے۔ موجودہ وزیراعظم اپنے فائدے کیلئے تمام قوانین اور اخلاقیات روندتے جارہے ہیں۔ ہم نے اپنے دور میں بجلی کی قیمتوں کو برقرار رکھا،ریاست کی عوام پچھلے پانچ ماہ سے بجلی بلز جلا رہی ہے۔جب آزاد کشمیر میں سول نافرمانی کی بات ہوئی تو ہم نے اسکی شدید مخالفت کی۔صدر آئی پی پی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام بالخصوص منتخب بلدیاتی نمائندگان کے مسائل، مشکلات اور تکلیفوں سے بخوبی آگاہ ہوں۔اپنے منتخب بلدیاتی نمائندگان کو اختیارات اور فنڈز دلوانے تک اپنی جمہوری اور سیاسی جنگ جاری رکھیں گے۔ہم نے کئی دہائیوں بعد بلدیاتی انتخابات کروائے۔ انشا اللہ جلد اقتدار میں واپس آ کر ترقی کا سفر وہیں سے شروع کریں گے جہاں پر روک دیا گیا ہے۔ میں نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ زبان کا وعدہ ہے یہ گردن کٹ تو سکتی ہے مگر آپ کو جھکنے نہیں دے گی،نہ آپ کو درندوں کے حوالے کرے گی اور نہ ہی بے آسرا چھوڑے گی۔میری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں،عوام کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔ صدر آئی پی پی آزاد کشمیر نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی رحمتہ اللہ علیہ ایک مدبر سیاستدان ہونے کیساتھ دنیا کی تحریکوں کے لیے مشعل راہ تھے۔انہوں نے بستر مرگ پر نعرہ لگایا کہ ہم پاکستانی ہیں،پاکستان ہمارا ہے۔ ہم نے 19 جولائی کو شہدا،غازیوں اور مجاہدوں کی سرزمین راولاکوٹ کی دھرتی پر کھڑے ہو کر کہا کہ ہم جن کی اولاد ہیں نہ تو وہ غدار تھے اور نہ ہم ہیں۔ ہم نے کہا کہ جو خطہ آزاد ہوا ہے یہ پاکستان ہے اور جو آزاد ہو گا وہ بھی پاکستان ہو گا۔ بدقسمتی سے کشمیر میں نیشنلسٹ کو گالی کے طور پر پیش کیا گیا۔ نظریاتی و فکری اختلاف کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ مونسٹر یا دشمن ہیں۔گھروں کے مسائل گھر میں ہی حل کیے جاتے ہیں۔دنیا بھر میں انسانوں کا آپس میں نظریاتی اختلاف ہوتا ہے۔پاکستان میں بھی مختلف صوبوں میں تحریکیں چلتی رہی ہیں۔ہر تحریک کا اپنا الگ نظریہ ہے۔ایک طرف جہاں مولانامودودی، ابوالکلام آزاد پاکستان بننے کے مخالف تھے تو وہیں شبیر احمد عثمانی جیسے علما بانیان پاکستان میں شامل تھے۔ اختلاف رائے کا احترام ہونا چاہیے۔ آج بھی یاسین ملک کا کیس پاکستان دیکھ رہا ہے۔ حریت قیادتیں بھی آزادی مانگنے کے جرم میں سزائیں بھگت رہے ہیں۔آزادی انسان کا بنیادی حق ہے۔بھارت کو مقبوضہ کشمیر چھوڑنا ہو گا۔جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے وہ آزادی کے لیے اپنی جان دے گا۔صدر آئی پی پی نے کہا کہ پاکستان معاشی طور پر انتہائی مشکل صورتحال کا شکار ہے۔ پاکستان کے تمام سٹیک ہولڈرز کو موجودہ صورتحال پر مل بیٹھ کر مستقبل کا لائحہ عمل بنا کر ملک وقوم کو اس دلدل سے نکالنا ہو گا۔ آج بنگلادیش کی معیشت ہم سے کئی گنا بہتر ہے۔ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہو گا۔ پاکستان کی سیاسی قیادت اپنا فریضہ ادا نہ کر سکی جو ادا کرنا چاہیے تھا۔صدر آئی پی پی آزاد کشمیر و سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریاست میں فلاحی ریاست بننے کا مکمل پوٹینشل ہے۔ہم نے ایک سال میں ریکارڈ ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد میں اضافہ کیا۔ریاست کی عوام نے ہم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔بدقسمتی سے موجودہ وزیراعظم نے پونچھ والوں اور قومی اداروں کو بدنام کیا۔ہمارے ادارے ہمارا فخر ہیں۔ہم اس شخص سے جلد جان چھڑائیں گے۔ آزاد کشمیر کے ہر ضلع میں آئندہ پروگرام کا انعقاد کریں گے۔ آزاد کشمیر بھر سے تشریف لانے والے مرد و خواتین کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔اجلاس میں سابو وزیر حکومت و ممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری علی شان سونی، ممبر کشمیر کونسل سردار عدنان سیاب خالد، حریت رہنما ڈاکٹر مجاہد گیلانی،سابق معاون خصوصی سردار امتیاز شاہین،سابق پولیٹیکل ایڈوائزر سردار افتخار رشید، چیئرمین ضلع کونسل باغ پروفیسر ریٹائرڈ محمد آصف،چیئرمین پی ڈی اے سردار ارشد نیازی، وائس چیئرمین ضلع کونسل باغ راجہ فہیم فاروق، سابق معاون خصوصی سردار افنان نواز،سابق معاون خصوصی سردار یاسر مشتاق،سابق پولیٹیکل سیکرٹری سردار شبریز صابر،میڈیا کوارڈینیٹر راجہ قمر الزمان، سابق سٹاف آفیسر سردار صدام نسیم،کوارڈینیٹرز سردار عمران یاسین خان، سردار طاہر سلطان، سردار مشعل یونس، جویریہ ظفر کیانی،مسرت کیانی، عامر عباسی (مہاجرین)،سید صداقت سبزواری، ارشاد بٹ (مہاجرین)، فوکل پرسن برائے سوشل میڈیا سید ارشد گردیزی، سجاد گیلانی، سابق پی آر او سردار صدام انقلابی، حسن آفندی، ابرار کشمیری،ارسلان میر ایڈووکیٹ، سید معید گردیزی،سردار کلیم ارباب، سید عاقب شاہ گردیزی، ولید زمان،سائرہ سلطان، عاشق مغل، فیضان شاہ، ممبران ضلع کونسل باغ، ممبران میونسپل کارپوریشن، لوکل کونسلرز, وکلا،سابق معاونین خصوصی، سابق کوآرڈینیٹرز، آئی پی پی آزاد کشمیر کی مرکزی قیادت، میڈیا نمائندگان اور آزاد کشمیر بھر سے مرد و خواتین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ایک بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
