سرینگر (نیوزڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر حریت رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی کو اتوار کی صبح بھارتی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔عبدالصمد انقلابی چند ماہ قبل طویل نظر بندی کے بعد عدالتی حکم پر رہا ہوئے تھے۔ پچھلے سال عبدالصمد انقلابی کو اترپردیش کے وارانسی سنٹرل جیل میں بھیجا گیا تھا جہاں پر ان کے ساتھ بہت سختی کی گئی، ناخن نوچے گئے اور علاج معالجہ اور کھانے پینے کا غیر معیاری انتظام ہونے کے باعث ان کی صحت کافی خراب ہو گئی ہے۔ اسلامی تنظیم آزادی کے ترجمان نے اپنے جاری بیا ن میں کہا کہ صحت کے بہت سے مسائل کے ساتھ ساتھ عبدالصمد انقلابی دل کے عارضے میں بھی مبتلا ہیں۔ عبدالصمد انقلابی کے بلند حوصلے اور عزیمت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ پچھلے تیس سال سے زائد عرصے سے عبدالصمد انقلابی کے گھر میں جتنی بھی خوشگوار اور ناگوار واقعات پیش آئے، بدقسمتی سے وہ کسی ایک تقریب میں بھی شرکت نہیں کرسکے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اس دوران جیل میں بند ہوا کرتے تھے۔ جہاں پر وہ ایک طرف اپنے قریب ترین رشتہ داروں کی ایک شادی میں شرکت نہیں کرسکے تو دوسری طرف جب ان کے والد محترم کا انتقال ہوا تو وہ اس وقت جیل میں تھے اور انھیں اپنے باپ کے جنازے میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کچھ عرصہ قبل جب ان کی والدہ محترمہ کا انتقال ہوا تو وہ اترپردیش کے وارانسی جیل میں بند تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر پاکستان شاخ میں تنظیم کے نمائندے عبدالمجید لون نے اپنے لیڈر عبدلصمد انقلابی کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایک انتہائی غیر سنجیدہ ملک ہے۔ اس نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو رویہ اختیار کیا ہوا ہے وہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے بہت خطر ناک ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ بھارت کو سمجھائیں کہ وہ تشدد پسندانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کو ترک کرکے خطے کے لوگوں کے بنیادی مسائل کی طرف توجہ دے۔ عبدالمجید لون نے کہا ہے بھارت کشمیری لوگوں کا عزم توڑنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ بھارت کے لیے بہت بہتر ہو گا کہ وہ مسائل کے حل کی طرف پیش قدمی کرے۔
