نیویارک(نیوزڈیسک) غزہ تنازعہ پر امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا اپنی لڑاکا فوج اسرائیل بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ ۔ نائب صدر کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی کوشش ہے کہ غزہ میں جنگ کا پھیلاو فوری روکا جائے ۔ کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ہمیں ضرورت نہیں کہ اسرائیل کو کسی قسم کی ڈکٹیشن دیں کہ وہ کیا کرے یا کیا نہ کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ عالمی ذرائع ابلاغ میں چلنے والی خبریں جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی میرین کور کی کوئیک ری ایکشن فورس مشرقی بحیرہ روم کی طرف بڑھ رہی ہے۔ایسی باتیں حقائق کے منافی ہیں ۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن سے بات کی ہے جبکہ اسرائیل نے غزہ پر اپنی جنگ کے دوران زمینی دراندازی کا دائرہ بڑھا دیا۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا تھا کہ کہ غزہ میں آپریشن کے دوران ہزاروں فلسطینی مارے گئے۔ امریکہ شہریوں کے تحفظ کی حمایت پر زور دیتا ہے۔ امریکی انتظامیہ نے شہریوں کے تحفظ کے بارے میں اسرائیلیوں سے بات کی ہے۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ حماس نے شہریوں کو یرغمال بنایا اور شہریوں کے درمیان توپیں رکھ دیں، لیکن یہ کوئی بہانہ نہیں ، شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔امریکی قومی سلامتی کے مشیرکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کو شہریوں کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کرنے چاہیں۔
