اسلام آباد(نیوزڈیسک)بجلی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے باوجود پاور سیکٹر کےگردشی قرضوں میں کمی نہ آسکی ،گزشتہ مالی سال 2022-2023 کے دوران گردشی قرضوں میں 789 ارب روپے کا اضافہ ہوا حکام پاور ڈویژن گزشتہ مالی سال کے اختتام پر گردشی قرضہ 23 سو ارب روپے سے بڑھ گیا۔ گردشی قرضے میں اضافے کی بڑی وجہ پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی نااہلی، بجلی چوری اور لائن لاسز ہیں۔گزشتہ حکومت نے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نااہلی کا بوجھ بھی عوام ڈالاآئی ایم ایف ورلڈ بینک کی ہدایات پر گردشی قرضوں میں کمی لانے کیلئے بجلی قیمتوں میں دو بار بڑا اضافہ ہوا۔ جولائی 2022 میں 7.91 روپے اور رواں سال جولائی میں 8 روپے فی یونٹ کا بڑا اضافہ کیا گیا۔ بجلی صارفین پر فی یونٹ 3.23 روپے ڈیبٹ سروسنگ سرچارج نافذ ہوا ۔ایگریکلچر اور انڈسٹریل سیکٹر کو دی گئی سبسڈیز بھی واپس لیں۔