اہم خبریں

سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا کشمیر کونسل ممبران کو سینیٹرز کا درجہ د ینے کا مطالبہ

راولاکوٹ(اے بی این نیوز )سابق وزیراعظم آزادکشمیر و تحریک استحکام پارٹی کے مرکزی رہنماء سردارتنویر الیاس کا کہنا ہے کہ کشمیر کونسل کے ممبران کو سینیٹرز کا درجہ دے کر سینیٹ کا ممبر تسلیم کیا جاے۔ انوار حکومت نے اساتذہ پر تشدد اور گرفتاریوں سے ظلم کی ایک نئی داستان رقم کی 1947میں غازی ملت بانی صدر بنے تو انہیں فتنہ قادیانیت نے تین سال پورے نہیں کرنے دئیے مجھے ہٹانے کے پیچھے بھی فتنہ قادیانیت کی سازش تھی ایک سال کے اندر میں نے آزادکشمیر میں وہ تاریخی کام کیے جو کوئی 32سال میں نہ کر سکا انیس جولائی کو راولاکوٹ میں تاریخی جلسہ کر کے یہ ثابت کرینگے کہ غازی ملت نے انیس جولائی کو جو تحریک الحاق پاکستان کی قرار داد منظور کرائی کسی سازش کے زریعے اس قرار داد کے مورخ کا نام مٹایا نہیں جا سکتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولاکوٹ سرکٹ ہاؤس میں غازی ملت پریس کلب کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوے کیا اس موقعہ پر ان کے ہمراہ ممبر کشمیر کونسل عدنان سیاب خالد۔ احمد صغیر۔ اور عفنان نواز کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے سردار تنویر الیاس نے کہا کہ مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے صحافیوں کے وفود کو دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کروایا جاے گا جس کے سارے اخراجات میں برداشت کرونگا مسلہ کشمیر کو صحافی سب سے موثر انداز میں دنیا تک پہنچا سکتے ہیں کیونکہ دنیا میں صحافیوں کی آواز کو سب سے موثر طور پر لیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ مسلہ کشمیر پر تاریخ کو درست کرنے کی بھی ضرورت ہے 19جولائی 1947کو غازی ملت نے اپنے گھر پر الحاق پاکستان کی قرار داد منظور کروائی اور سازش کے ذریعے ان کا نام ہی تاریخ کی کتابوں سے نکال لیا گیا 19جولائی کو راولاکوٹ میں تاریخ ساز جلسہ کروہ کر یہ ثابت کیا جاے گا کہ تاریخ کوئی نہیں مٹا سکتا انہوں نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر کونسل کے ممبران کو سینٹر کا درجہ دے کر سینٹ آف پاکستان میں بیٹھنے دیا جاے اس سے نہ صرف سینٹ میں آزادکشمیر کی نمائندگی ہو گی بلکہ آزادکشمیر کے عوام کو ان کے حقوق بھی مل سکیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس سال عام انتخابات کے امکانات کم ہیں قومی حکومت کے امکانات زیادہ ہیں پی ٹی آئی کے کارکنان کو سوچنا چائیے کہ کسی پارٹی یا شخصیت سے زیادہ اہم ملک ہے اور اس کی سالمیت کے لیے ہمیں کسی چیز پر کوئی کمپرومائز نہیں کرنا چائیے انہوں نے آزادکشمیر حکومت پر تنقید کرتے ہوے کہا کہ انوار حکومت کی کارکردگی صفر ہے اساتذہ کے ساتھ جو ظلم وذیادتی کی گی اس کی مثال نہیں ملتی میری حکومت کا قصور یہ تھا کہ میں نے بتیس سال بعد بلدیاتی انتخابات کرواے بتیس سال بعد میرپور ڈرائی پورٹ شروع کروایا آزادکشمیر کے دو بند ائیرپورٹس کو آپریشنل کروانے کے لیے ٹیسٹ فلائٹس شروع کروائی معلمین قرآن کی اسامیاں مشتہر کروا کر ان کی مستقل تعیناتی کا انتظام کیا انہوں نے کہا کہ میرے کیے ہوے کام کہیں دہائیوں سے زیادہ ہیں میرے خلاف جو سازش کی گی اس میں قادیانیت کا عنصر بھی شامل تھا۔ لیکن میں عوام کی سماجی حدمت کا مشن جاری رکھوں گا عوام انوار حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہیں

متعلقہ خبریں