اہم خبریں

سپریم کورٹ آزادکشمیر: 2020 میں محکمہ برقیات راولاکوٹ کی خالی آسامیوں پر ہونیوالی تقریریاں غیرقانونی قرار

مظفرآباد(اے بی این نیوز) سپریم کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر نے محکمہ برقیات کے سرکل راولاکوٹ کے خلاف فیصلہ 2020 میں لائن مین، اسسٹنٹ لائن مین، ٹرنر، ٹریسر اور بل ڈسٹری بیوٹرز کی آسامیوں پر تقرریوں کو غیر قانونی قرار دے کر منسوخ کر دیا، سروس ٹربیونل کا حکم بحال،غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے ملازمین کی اپیل خارج کر دی گٸی،2019 میں غیر قانونی سلیکشن کمیٹی تشکیل دینے والے سیکرٹری برقیات کے خلاف انکوائیری اور تادیبی کارروائی کا حکم بھی جاری کر دیا گیا،چیف سیکرٹری ایک ماہ میں تادیبی کارروائی کرتے ہوئے تعمیلی رپورٹ پیش کریں مقدمہ کی سماعت جسٹس راجہ سعید اکرم خان، چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس رضا علی خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔• اردو زبان میں فیصلہ جسٹس رضا علی خان نے تحریر کیا ہے،سپریم کورٹ میں سائلین کی جانب سے مشتاق احمد جنجوعہ ایڈووکیٹ جب کہ حکومت کی جانب سے خورشید احمد مغل اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے پیروی کی،محکمہ برقیات سرکل راولاکوٹ نے 2019 میں ایک اشتہار کے ذریعے لائن مین، اسسٹنٹ لائن مین پر تقرریاں کی گئیں تھیں ،ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد متعلقہ سلیکشن کمیٹی نے 2020 کے اوائل میں تقرریاں عمل میں لائیں ناظم برقیات سرکل راولاکوٹ نے مؤرخہ 30 اپریل 2020 کو ایک حکم کے ذریعے تمام تقرریاں منسوخ کر دیں۔ نو تقرر شدہ ملازمین نے 30 اپریل 2020 کا محکمہ برقیات سرکل راولاکوٹ کا حکم بذریعہ اپیل سروس ٹربیونل آزاد جموں و کشمیر میں چیلنج کیا مؤقف اختیار کیا کہ ان کی تقرریاں تحت ضابطہ عمل میں لائی گئی ھیں اور وہ اپنی ملازمت پر حاضر ہوچکے ہیں۔۔۔ سروس ٹربیونل نے بعد از سماعت دائر شدہ دونوں اپیلیں مؤرخہ یکم ستمبر 2020 کو خارج کر دیں قرار دیا کہ ان اسامیوں پر تقرری کے لئے تشکیل شدہ سلیکشن کمیٹی سیکرٹری محکمہ نے تشکیل دی جو کہ بغیر اختیار کے اور غیر قانونی طور پر مقرر کی گئی

متعلقہ خبریں