اسلام آباد (اے بی این نیوز ) پی ڈی ایم کے دو اتحادی حکومتی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان بجٹ اور مالی امور پر اختلافات شدت اختیار کرگئے ، بلاول بھٹو کے وزیراعظم کیخلاف بیانات کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی جس کے بعد حکومتی اتحاد ٹوٹتا ہوا نظرآرہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق بجٹ تجاویز پر پیپلزپارٹی رہنمائوں کی وزیراعظم اور حکومت پر شدید تنقید ، بلاول بھٹو کا کہنا کہ اگر وزیراعظم نے پیپلزپارٹی سے کئے گئے وعدے پورے نہ کئے تو پیپلزپارٹی ارکان اسمبلی بجٹ کی منظوری میں شریک نہیں ہونگے۔آصف علی زرداری نے د بئیمیں ڈیرے ڈال رکھے ہیں ، پیپلز پارٹی کے کچھ رہنما ان سے ملنے دوبئی پہنچ گئے، پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ سید محسن نقوی بھی ان رہنمائوں میں شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بجٹ کی منظوری سے دور رہنے کی متحمل نہیں ہوسکتی کیونکہ فنانس کی منظوری کابینہ نے دی تھی جس میں پیپلز پارٹی کے وزراء بھی شامل تھے۔ اگر اختلافات حل نہ ہوئے تو آصف زرداری کی قبل از وقت وطن واپسی بھی ممکن ہوسکتی ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق حکمراں اتحاد کی دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات دور کرنے کیلئے مذاکرات ہونگے جس میں دونوں جماعتوں کے مالی امور سے متعلق وزراء اور ماہرین حصہ لیں گے۔
