اہم خبریں

بھارت کو کشمیر کا اسٹیٹس واپس بحال کرنا ہو گا،پانچ اگست کے اقدامات نھی واپس لے ،بلاول بھٹو

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )آئی ایس ایس آئی کی میرے دل میں خصوصی حیثیت ہے،اس کی بنیاد میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی،پاکستان کی خارجہ پالیسی نئے تصورات, نئے ماحول کو قبول کرنے والی اور کچکدات ہونا چاہیے،تاکہ یہ خارجہ پالیسی نمودار ہونے والے نئے چیلجز کو جزب کر سکےپاکستان تمام بڑے ی طاقتون کے ساتھ اچضے تعلقات کا خواہشمند ہے قن مین امریکہ. چین کے علاوہ روس, و دیگر ممالک بھی شامل ہے، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کی 50 ویں سالگرہ کے موقع ہت منعقدہ تقریب سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ
پاکستان بلاکس کی سیاست کا مخالف ہےپاکستان اور چین کے درمیان تمام موسموں میں آزمودہ دوستی اہم ہےسی پیک کی افغانستان اور پرے توسیع ہمارے باہمی منسلکی کے ایجنڈا میَ پیش رفت ہے
پر اعتماد ہیں کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات مزیف بہتر ہوں گےروس کے ساتھ عالمی و علاقائی معاملات پر تعاون اہمیت کا حامل ہےروس اور یوکرائن دونوں کا دوست ہقنے کے باعث پاکستان تنازعے کے پرامن حل کا حامی ہے بھارت کے ساتھ تعلقات بد اعتمادی ہر محیط ہیںان تعلقات میں پیش رفت کے لیے بھارت کو امن کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو ہٹانا ہو گا،بھارت کو کشمیر کا اسٹیٹس بھی واپس بحال کرنا ہو گا
مجھے بھارت میں ایس سی او سی ایف ایم میں شرکت کا موقع ملا ،ہم ابھی فیصلہ کر رہے پیں کہ سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم ذاتی یا مجازی طور پر شرکت کریں گےہم اس میں مجازی طور پر شرکت کا جائزہ لے رہے ہیںتناو پر مبنی باہمی تعلقات کے باوجد بھارت میں ایس سی او میں شرکت پاکستانکا مثبت سگنل تھاافغانستان اور اس کے 40 ملین عوام کا اس دور میں فراموش کرنا مناسب نہ ہو گاافغان حکومت کو انسانی حقوق, تعلیم و دیگر درپیش تحفظات پر کا احتران کرنا چاہےاعتماد ہے کہ آئی ایس اہس آئی تزویراتی تحقیق میں مزید پیش رفت کرے گادنیا کو اس وقت معاشی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے پاکستان تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ھے پاکستان کسی بلاک کی سیاست کا حصہ نہیں بنتا چین پاکستان کا باہمی شراکت دار ہے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں پاکستان بھارت سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے بھارت کو پانچ اگست کے اقدامات واپس لے ،بھارت مذاکرات کیلئے ساز گار ماحول بنائےپاکستان کشمیر کے تنازعے کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق چاہتا ہےاقوام متحدہ انسانی المیے سے بچانے کیلئے افغانستان کی مدد کرے پاکستان دنیا کے امن اور استحکام میں کردار اداکرتا رہے گادنیا غذا، ایندھن، مالیاتی اور موسمیاتی تغیر جیسے بحرانوں سے گزر رہی ہےدرپیش چیلنجز دنیا کو تقسیم کر سکتے ہیںاگر موجودہ چیلنجز کا مقابلہ نہ کیا گیا تو دنیا تقسیم اور تباہی سے دو چار ہو سکتی ہےہمیں حکومت سنبھالتے ہی خارجہ پالیسی کے بڑے چیلنجز کا سامنا تھاپاکستان کے اندرونی، بیرونی چیلنجز کے باعث مشکلات کا سامنا تھاپاکستان تمام امریکہ، چین، روس، یورپین یونین، آسیان، جاپان سے تعلقات کو وسعت دے رہا ہے ترکیہ، قطر، سعودی عرب، ایران سمیت تمام مسلم امہ سے تعلقات بڑھے پاکستان نے سیاسی، پارلیمانی ،فوجی تعلقات کو وسعت دیہمارے مطابق خارجہ پالیسی کی کامیابی تعاون میں ہے، تنازعہ میں نہیںپاکستان اور چین کے مابین باہمی مفید تعلقات کی تاریخ ہےپاکستان سی پیک کی ترقی کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے
سی پیک کی افغانستان کو توسیع خطے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا پاکستان روس اور یوکرائن دونوں کے دوست ہونے کے ناطے بات چیت سے مسئلہ کا حل چاہتا ہے پاکستان، ہندوستان کے مابین عدم اعتماد کی کیفیت موجود ہے، پاکستان ہندوستان کے ساتھ برابری کی سطح پر باوقار تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں ہندوستان، 5 اگست 2019ء کے اقدامات کو واپس کے تو مذاکرات ہو سکتے ہیںپاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت حل چاہتا ہےہمارے وزیراعظم کے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے لیے انڈیا جانے یا ورچوئل شرکت سے قبل ہی بھارت نے سربراہان کا اجلاس ورچوئل کر دیاافغانستان پر عالمی برادری حقیقی کردار ادا کرے، عدم توجہ تباہ کن اثرات کا باعث ہو گاافغان عبوری حکومت تمام افغان کے وقار، انسانی حقوق، بچیوں کی تعلیم کے وعدے پورے کرےپاکستان عالمی امن و سلامتی کے لیے ہمیشہ کی طرح اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا،قبل ازیںڈی جی آئی ایس ایس آئی سہیل محمود کانے خطبہ استقبالیہ ہیش کیا ،تقریب میں متعدد سفارتکار اور سفارتی عملہنے بھی شرکت کی نیز چینی الامور, روسی سفیر, الجزائر, کے سفیر سری لنکن ہائی کمشنر اور دفتر خارجہ کے افسرانب بھی شریک ہو ئے۔

متعلقہ خبریں