لاہور(اے بی این نیوز)پنجاب ایجوکیشن فاونڈیشن میں 55 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف۔۔ مختلف اہم انتظامی عہدوں کے اضافی چارج سے 15 لاکھ کا نقصان۔ کورونا لاک ڈاون میں 497 ملازمین 4کروڑ 8 لاکھ اعزازی الاونس لے آڑے۔پنجاب ایجوکیشن فانڈویشن نے کرائے کی مد میں عمارت کے مالک کو 7کروڑ83 لاکھ روپے سے زائد ادائیگی کر دی اعلی افسران اسد نعم، سید سجاد ترمزی اور شاہد اسماعیل مرزا مونوٹائزیشن الاونس کی مد میں35 لاکھ لے گئے ۔ فانڈویشن کے ایم ڈی ، ڈی ایم ڈی ، ایڈیشنل ڈائریکٹرز سپیشل الاونس کی مد میں 15لاکھ 47 ہزار لے گئے۔ ایم ڈی اور ڈی ایم ڈی کو 38 لاکھ روپے سے زائد مونوٹائزیشن الاونس دیدیا گیا میرٹ کے برعکس ایک ڈپٹی ڈائریکٹر کی تعیناتی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر کے عہدے پر ترقی دیکر کر 2کروڑ51 لاکھ روپے تنخواہ کی مد میں جاری کئے گئے۔نادرہ سے ب فارم اور شناختی کارڈ کی تصدیق کے لیے 2کروڑ25 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔ 107 پارٹنر سکولز دھوکہ دہی، حقائق چھپانے ، حاضری رجسٹر سے محروم اور جعلی انرولمنٹ کرتے پائے گئے فاونڈیشن نے 107 سکولز کو 10کروڑ56 لاکھ روپے سے زائد کی ادائگیاں بھی کر دیں۔ دستاویزات کے مطابق پارٹنر سکولز سے ویریفکیشن کی مد میں 8کروڑ 55 لاکھ کی ریکوری نہ کر کے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی سے غیر منظور شدہ 230 سکولز کو 21 کروڑ92 لاکھ سے زائد کی ادائئیگیاں کی گئیں۔
ترجمان پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کا موقف
ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن سے متعلقہ آڈٹ پیرے ابھی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) میں زیر بحث ہیں،پیف میں سخت مالیاتی ڈسپلن نافذ ہے۔پیف کا ہر سال آڈٹ باقاعدگی سے کیا جاتاہے۔پیف بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ماتحت کام کرتا ہے۔پیف کی پالیسیوں اور دیگر فیصلوں کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹر ز خود دیتاہے۔پیف مالی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل سر گرم عمل رہتا ہے
