اہم خبریں

کوٹلی ، جہلم ویلی اور مظفر آباد میں شدید زلزلہ بڑی تباہی لا سکتا ہے ،ڈی ایم آر ڈی کا بڑا انتباہ جاری

مظفرآباد(اے بی این نیوز)آزاد کشمیر کے چار اضلاع میرپور،کوٹلی ،جہلم ویلی، مظفرآباد کے عوام آگ اور بارود کے ڈھیر پر ہیں، ایکٹو فالٹ لائن پر کسی وقت شدید زلزلہ بڑی تباہی کاباعث ہوسکتا ہے۔ نیسپاک کے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اینڈری کنسٹریشن (ڈی ایم آر ڈی)کی ریسرچ کے مطابق میرپور زلزلے کے بعد وہاں کے متاثرین کی بحالی و تعمیر نو بلڈنگ کوڈ ز کے مطابق نہ ہونے کی صورت میں ناقص تعمیرات کی وجہ سے مستقبل میں شدید تباہی کے خطرات ہیں ،سیکرٹری سیرا ظفر نبی بٹ نے کہا کہ2019ء میں میرپور میں آنے والے زلزلہ سے 40قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اورکروڑوں روپے کی نجی وسرکاری املاک کی تباہی کے بعد اس علاقے کی سسمک زونگ اور مائیکروزونیشن کرکے بلڈنگ کوڈز کے ذریعے زلزلہ مزاحم تعمیرات مستقبل میں زلزلہ کی صورت میں کسی بھی نقصان کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے ۔یہ تفصیلات سیکرٹری سیرا ظفر نبی بٹ نے سابق وزیر منصوبہ بندی وترقیات وممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد رشیدکو بتائیں ۔ممبر اسمبلی وسابق وزیر چوہدری رشید نے کہا کہ میرپور میں زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیرنو اورسسمک اسٹیڈیز کیلئے سیرا کادفتر کھولنے کے ساتھ ساتھ سیرا کی ٹیم کے تجربہ سے استفادہ حاصل کریں گے،وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق کو زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سکولوں اورہسپتالوں کے ایسے منصوبے جن پر 70فیصد کام ہوچکا ہے کومکمل کرنے کیلئے حکومت پاکستان سے فنڈز حاصل کرنے کیلئے بجٹ سے قبل تحریک کریں گے ۔حکومت آزادکشمیر کے پاس مالیاتی وسائل کی قلت ہے جبکہ آٹھ اکتوبر 2005ء کے زلزلہ متاثرین کی بحالی وتعمیرنو وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے جس کیلئے دونوں حکومتوں کے مابین معاملہ فوری طور پر اٹھاکر تعلیمی اداروں اورہسپتالوں کی تکمیل کیلئے فنڈز حاصل کرکے سیرا کے ذریعے انہیں مکمل کروائیں گے ،اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سیرا عابد غنی میر نے کہا کہ حکومت اجازت دے تو تمام اضلاع کی مائیکرو زونیش کے بعد بلڈنگ کوڈ کے ساتھ پبلک و پرائیویٹ سیکٹر میں تعمیرات کے ذریعے مستقبل میں کسی زلزلے کی آفت میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے خدشات کم کئے جاسکتے ہیں حکومت پاکستان کی جانب سے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں ہسپتالوں اور دیگر شروع کئے گئے منصوبوں کی تکمیل کے لیے فنڈز کی کمی کے باعث منصوبے تعطل کا شکار ہیں اربوں روپے خرچ کرنے کے بعد بہت تھوڑی رقم نہ ہونے کے باعث ان سکولوں اور ہسپتالوں کے منصوبے نا مکمّل ہیں اور بچے کھلے آسمان تلے موسم کی سختیاں برداشت کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ، زلزلہ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں اورہسپتالوں کی عمارات کے تعمیراتی کام کے تعطل کی بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری سیرا ظفر نبی بٹ نے کہا کہ 158منصوبے ایسے ہیں جن پر 75سے 95فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے ان منصوبوں کیلئے محض دو ارب ، اٹھتہر کروڑ سڑسٹھ لاکھ روپے کی ضرورت ہے جن سے آمدہ چند ماہ میں یہ منصوبے مکمل کرکے متعلقہ محکموں کے سپرد کرسکتے ہیں ،سیرا کے پاس تجربہ کار ٹیم اوراستعداد کار موجود ہے اگر حکومت اجازت دے تو یہ ذمہ داری بطریق احسن انجام دے سکتے ہیں ۔ اس موقع پرڈائریکٹر فنانس سیرا مختار قریشی ،پروگرام منیجرڈی آر یو مظفرآباد سید زاہد گیلانی، ڈائریکٹر ایم اینڈی ای کامران وانی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹرز راجہ طارق عزیز ، ملک شمریز سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔

متعلقہ خبریں