اہم خبریں

آمدن سے زائد اثاثے ریفرنس کا فیصلہ محفوظ ، 14 جون تک سماعت ملتوی

لاہور(اے بی این نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف،حمزہ شہباز ، سلمان شہباز اور دیگر اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر سماعت،احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف اور دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کر دی عدالت نے ہارون یوسف اور سید طاہر نقوی کی طلبی کے نوٹس ہر فیصلہ محفوظ کر کیا عدالت نے نئے ملزمان کو طلب کرنے یا نہ کرنے پر فیصلہ محفوظ کیا ہے شہباز شریف اور دیگر کے وکیل امجد پرویز نے دلائل مکمل کرلئے،ریفرنس یا سیپلمنٹری رپورٹ چیئرمین نیب کی طرف سے آنا چاہیے یا نہیں فاضل جج کا استفسار ۔ تفتیشی افسر نے شریک ملزمان کے ساتھ ساتھ تمام کو بھی بیگناہ قرار دیا۔فاضل جج کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ میں چیئرمین نیب کی ریکمنڈیشن نہیں ہے۔ وکیل امجد پرویز کاکہنا تھا کہ شہباز شریف اور دیگر کیخلاف کرپشن کے شواہد نہیں ملے، شہباز شریف کے ڈیری فارم ہے جو ان کا بیٹا دیکھتا ہے۔ یہ فارم ان کے والد سے انہیں ملے، شہباز شریف کے بیرون ملک چار فلیٹ ہیں۔اس پر نیب نے تفتیش مکمل کر لی ۔ بے نامی دار جائیداد کو ثابت کرنا ملزم کی نہیں نیب کی ذمہ داری ہے۔ہم اس طرح کیوں سوچتے ہیں کہ حکومت بدلنے سے چارج شیٹ بدل جاتی ہے یہ کیوں نہیں سوچتے کہ ایک بندہ پانچ سال سے قانون کے سامنے پیش ہو رہا ہے یہ بھی تو ممکن ہے جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بے بنیاد ہوں۔سوال پھر وہی ہے کہ کیا رپورٹ تفتیشی یا پراسیکیوٹر خود ہی پیش کر سکتا ہے یا چیئرمین نیب کی ریکمنڈیشن ضروری ہے فاصل جج کا استفسار ۔ اگر ضروری ہے تو چیئرمین نیب نے ریکمنڈ کیوں نہیں کیا۔ ایسی کیا ضرورت پڑی کہ تفتیشی کے کندھوں پر ڈال دیا گیا ۔ فاضل جج اس کی کوئی مثال نہیں ملتی کہ چیئرمین نے اپنا اختیار استعمال کیا ہو۔ وکیل امجد ہرویزکا کہنا تھا کہ پراسکیوٹر نے بھی عدالت کو بتایا کہ چیئرمین کا ریکمنڈ کرنا ضروری نہیں ۔ فاضل جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں تو نیب خود معاملہ کو کیوں ختم نہیں کر دیتا نیب افسران نے اپنا اختیار کیوں نہیں استعمال کیا ۔ اگر اختیار ہے تو واضح طور پر کیوں نہیں لکھ رہے کہ معاملہ ختم ہو گیا ہے۔وکیل امجد پرویز کا کہنا تھاکہ نیب نے لکھ دیا ہے شہباز شریف اور دیگر کیخلاف جرم نہیں بنتا ،نیب کیس کو خود ختم نہیں کر سکتا عدالت ہی کیس کو ختم کر سکتی ہے، وکیل شہباز شریف کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے نئے شامل تفتیش ہونے والے شریک ملزمان کی طلبی پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، نئے شریک ملزمان میں ہارون یوسف اور طاہر نقوی بھی شامل ہیں ۔ عدالت نے سماعت 14 جون تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ خبریں