کراچی(اے بی این نیوز )پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا ہے کہ کراچی میں 63 فیصد آبادی میں اضافہ نے ثابت کر دیا کہ مردم شماری میں گڑبڑ ہوئی۔سربراہ پلڈاٹ کا کہنا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں نے مردم شماری کے انداز پر بہت زیادہ توجہ نہیں دی، مردم شماری دوطریقہ کار ڈی جورے اور ڈی فیکٹو کے تحت ہوتی ہے، 2017 میں ڈی جورے اور 2023 میں بھی ڈی جورے طریقہ کار کے تحت مردم شماری ہوئی ہے۔احمد بلال محبوب نے کہا کہ پہلا موقع ہے کہ مردم شماری میں ساتویں سے آٹھویں دفعہ وقت بڑھایا گیا ہے، ہر بار وقت بڑھنے سے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا، مردم شماری سے وسائل اور اسمبلیوں میں سیٹوں کی تقسیم کا فیصلہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 63 فیصد آبادی میں اضافہ نے ثابت کر دیا کہ یکم اپریل کے نتائج میں کتنی گڑبڑ ہے، سیاست میں مردم شماری بہت اہم ہے اس سے ملک کی سیاسی قوتوں کی تعداد واضح ہوتی ہے۔
