اسلام آباد(نیوزڈیسک) حکومتی ذرائع کے مطابق آنیوالے دنوں میں مہنگائی کا طوفان سابق تمام ریکارڈ توڑ دے گا۔ مہنگائی 38 فیصد سے تجاوزکرسکتی ہے ۔مرکزی بینک بھی مہنگائی پر قابو نہیں پا سکی، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں ماہ افراط زر 36 فیصد سے 38 فیصد کی حد سے تجاوز کرسکتا ہے۔ گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح35.4 فیصد تھی۔1973 میں مہنگائی کی شرح 37.8 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جسے حالیہ مہنگائی نے پیچھے چھوڑ دیا ۔یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ مرکزی بینک کی پالیسیاں بھی مدد نہیں کر رہیں۔ اکنامک ایڈوائزر ونگ کی جانب سے جاری رپورٹ کیمطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ریکارڈ 21 فیصد اضافہ کر دیا۔ اگلے مالی سال کے لیے، حکومت نے اوسطاً 20 فیصد افراط زر کی شرح کا تخمینہ لگایا ہے
