اسلام آباد(اے بی این نیوز )فاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہم پارلیمنٹ کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ایک وقت تھا جب این آر او کا ڈھول پیٹا جاتا تھا اور ہر بات پر ایک ہی جواب آتا تھا “ میں این آر او نہیں دوں گا” پھر سستی شہرت کیلئے شور مچا دیا کہ “میں اڈے نہیں دوں گا”۔ حالانکہ نہ کسی نے این آر او مانگا اور نہ کسی نے اڈے مانگے۔عمران خان نے کبھی بھی ملکی مفاد کیلئے سیاست نہیں کی بلکہ اس کی سیاست کا مقصد جھوٹے نعروں اور دعووں سے انتشار اور افراتفری کی سیاست کو فروغ دینا ہے۔ یہاں ایک بیان میں خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کے دور میں ملکی مفاد اور ملکی معیشت جیسے انتہائی سنجیدہ معاملات کو انتہائی غیر سنجیدگی سے لیا گیا جس کے نتائج ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان نے بطور وزیر اعظم بار بار کہا کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی اور ہم بھی اس کی بات کی تقلید میں اسمبلی کی مدت پوری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاست کو کھیل تماشا بنتے دیکھ کر افسوس ہوتا ہے اب استعفے د یئے جاتے ہیں اور پھر کورٹسں سے کہا جاتا ہے کہ استعفی منظور کروائیں پھر حالات کی تبدیلی دیکھ کر کورٹوں سے کہا جاتا ہے کہ ان کے استعفی واپس دلوائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مدت پوری کرے گی اور ہم کسی ذاتی یا سیاسی مفاد کیلئے اصولوں سے روگردانی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کھیل کود کی سیاست نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے اور عوام دیکھ رہے ہیں۔ہم معیشت کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے در در جاکر منت سماجت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قلیل مدت میں بے حساب قرض لیکر ملک کو معاشی تباہی سے دوچار کر دیا اور ا?ج ہم نہ صرف قرض کی اقساط ادا کر رہے ہیں بلکہ سود کی مد میں بھی ناقابل برداشت مالی بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کے اس اعتراف پر کہ ان کے دور میں حکومت کی اصل باگ ڈور کسی اور کے ہاتھ میں تھی ان کا مواخذہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں ادارے بے لگام تھے اور ان کی آشیرباد سے وہ پارلیمنٹ اور سیاستدانوں کو بے توقیر کرتے تھے۔ مگر ہم پارلیمنٹ کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس کے آئینی مقام کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔