اہم خبریں

سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویرالیاس کی اپیل سپریم کورٹ سے بھی خارج

مظفرآباد(نیوزڈیسک)سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کا معاملہ۔چیف جسٹس سعید اکرم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اپیل میں آپ نے پرائم منسٹر کیوں لکھا ہے؟؟سابق لکھیں،اسے سابق ہی پڑھا اور لکھا جائے،وکیل تنویر الیاس۔ہم کیسے اسکو سابق پڑھیں،جب تک وہ سابق ہیں سابق لکھیں،وہ ڈی نوٹی فائی ہیں،یہ کوئی مذاق نہیں ہے یہ سپریم کورٹ ہے،چیف جسٹس وکلا پر برہم،اپیل خارج کر دی گئی۔آپ دوبارہ اپیل کریں،ہم دیکھیں گے،آج یا کل اسے منظور کرنا ہے کہ نہیں،چیف جسٹس سعید اکرم۔میری ہمبلل ریکوئسٹ ہیکہ ساری قوم کی نظریں آپ پر ہیں،وکیل سردار تنویر الیاس،ہم نے کوئی الیکشن لڑنا ہے جو ہم پر نظریں ہیں،ہم پر بے شک نظریں نا رکھیں۔چیف جسٹس۔۔۔سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی اپیل سپریم کورٹ میں سماعت کا معاملہ۔اپیل میں آپ نے پرائم منسٹر کیوں لکھا ہے؟؟سابق لکھیں،چیف جسٹس سعید اکرم۔اسے سابق ہی پڑھا اور لکھا جائے،وکیل تنویر الیاس۔ہم کیسے اسکو سابق پڑھیں،جب تک وہ سابق ہیں سابق لکھیں،وہ ڈی نوٹی فائی ہیں،یہ کوئی مزاق نہیں ہے یہ سپریم کورٹ ہے،چیف جسٹس وکلا پر برہم،اپیل خارج کر دی گئی۔آپ دوبارہ اپیل کریں،ہم دیکھیں گے،آج یا کل اسے منظور کرنا ہیکہ نہیں،چیف جسٹس سعید اکرم۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم کے وکیل سردار رزاق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وزیر اعظم کو ڈس کوالی فائی کرنے کا طریقہ کار آئین میں موجود ہے رجسٹرار آفس میں پرسیجرل اعتراضات ہوتے رہتے جو اعتراضات تھے وہ ہم نے ریمو کر دیئے ۔پروسیجر کو فالو کئے بغیر الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں کہ وہ وزیراعظم کو ڈس کوالی فائی کرے،آئین میں لکھا ہوا ہےکہ کسی شخص کو اس وقت تک ڈس کوالیفائی نہیں کر سکتے جب تک کسی جرم میں دوسال یا اس سے زائد سزا نہ ہو ،تنویر الیا س کو سزا تابرخاست عدالت ہوئی ہے،توہین عدالت میں زیادہ سے زیادہ سزا بھی چھ ماہ ہے،اگر انہیں زیادہ سے زیادہ سزا دی گئی ہو تو بھی وہ آزاد کشمیر کے قوانین کے تحت ڈس کوالیفائی نہیں ہو سکتے،اس کے لئے دو سال کی سزا ہونا ضروری ہے،ہمارادعوے ہیکہ آئین کی تحت تنویر الیاس اس وقت بھی وزیر اعظم ہیں ،ان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فیکشن غیر آئینی ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر گڈ فیتھ میں عدالت پیش ہوئے ۔ہر شہری کابنیادی حق ہے کہ وہ مرضی کا وکیل کر کے عدالت میں پیش ہو۔تنویر الیاس کو وکیل کے خدمات حاصل نہیں تھی انہیں قانونی پیچیدگیوں کا علم نہیں تھا،انہون نے عدالت میں گریس شو کرنے کے لئے عدلیہ تعظیم شو کرنے کے لیے عدالت میں خود پیش ہوکر جسچر دیا کہ ہم عدلیہ کی تعظیم کرتے ہیں انہیں معلوم نہیں تھا کہ ان کے خلاف اس طرح کا آڈر جاری کردیا جائے گا

متعلقہ خبریں