اسلام آباد(اے بی این نیوز )وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاتارڑنے کہاہے کہ لگتا ہے کہ سپریم کور ٹ کے تین رکنی بنچ کی حکمت عملی تھی کہ سیاسی جماعتوں کو نہیں سننا،نوججزذہن بتاچکے ،استدعاتھی کہ باقی ججز کوفیصلہ کرنے دیاجائے ،اپیل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاتارڑنے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو پانچ دن بٹھانے کے بعد سماعت کا حق نہیں دیاگیا، ہماری رائے آج بھی ہے کہ چار تین سے پٹیشن مستردہوچکی ہے ،لگتا ہے کہ تین رکنی بنچ کی حکمت عملی تھی کہ سیاسی جماعتوں کو نہیں سننا،انہیں سناگیا نہ دلائل دینے دیئے گئے، نوججزذہن بتاچکے ،استدعاتھی کہ باقی ججز کوفیصلہ کرنے دیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ اپیل کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایساادارہ ہمیں مل بیٹھنے کا کہہ رہاہے جس کے اپنے اندرونی معاملات پیچیدہ ہیں، ہمیں توقع تھی کہ ویک اینڈ پر ججزکااجلاس بلاکر اندرونی اختلافات دورکئے جائیں گے ۔سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرزبل سے متعلق ایک سوال پر عطاتارڑنے کہاکہ بیس اپریل سے موجودہ بل ہرصورت قانون بن جائے گا کابینہ نے صدرمملکت سے کہاہے کہ بل پر دستخط کریں۔