اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیاسی اور قومی امور پر اجلاس ہوا جس میں مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور کرتے ہوئے ملک میں افراتفری پھیلانے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیراعظم ہاؤس میں منعقد اجلاس میں شرکت کی۔ 6 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں ملک کی معاشی ، سیاسی، داخلی وخارجی سمیت امن وامان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ عدلیہ کے حالیہ برتاؤ کے بعد انصاف کے پلڑے برابر نہ ہونے کا تاثرمزید گہرا ہورہا ہے، ایک ملک میں انصاف کے دو الگ الگ معیار قابل قبول نہیں۔اجلاس میں جوڈیشل کمیشن پر ’حملے‘ میں پولیس افسران اور اہلکاروں پر تشدد، توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ پر قانون کے مطابق سخت کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حکم پر ’حملوں اور تشدد‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اس طرزعمل کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا گیا کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل متشدد تربیت یافتہ جتھوں کے ذریعے ریاستی اداروں کے افسروں اور اہلکاروں پر لشکر کشی انتہائی تشویش ناک ہےجسے کوئی بھی ریاست برداشت نہیں کرسکتی لہذا ان عناصر کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔اجلاس نے پی ٹی آئی کو کالعدم تنظیموں کے تربیت یافتہ عسکریت پسندوں کا جتھہ قرار دیا اور کہا گیا کہ تمام شواہد اور ثبوت موجود ہیں لہذا قانون کے مطابق اس ضمن میں کارروائی کی جائے گی۔
