لاہور ہائیکورٹ ( نیوزڈیسک)زمان پارک میں آپریش رکوانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت۔۔عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 2 بجے طلب کر لیا۔ایک ورانٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کےلیے پورے شہر کو سیل کیا ہوا ہے وکیل درخواست گزار ۔الیکشن کرانے کی بات کریں تو کہتے ہیں فورس نہیں ہے ،وکیل درخواست گزار ۔اگر وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو عدالت کے پاس اشتہاری کی کارروائی کا اختیار ہے وکیل درخواست گزار ،عدالت سی سی پی او کو طلب کرے وکیل درخواست گزار،آپ اپنی درخواست کی استدعا پڑھیں جسٹس طاق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ جو بھی بات کریں پہلے اسکا قانون بتائیں ،عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو فوری طلب کر لیا۔سرکاری وکلا پیش ہو کر وضاحت دیں۔عمران خان پر درج مقدمات کی تعداد 94 ہوگئی ، عمران خان اپنے مقدمات کی سنچری جلد مکمل کر لیں گے۔ ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ نے زمان پارک آپریشن روکنے کی درخواست پر آئی جی پنجاب کو طلب کرلیا۔ہائیکورٹ میں زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کے لیے فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل عدالت میں پیش ہوئے۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میں عمران خان کا دفاع نہیں کر رہا لیکن جو زمان پارک کے باہر ہو رہا ہے وہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جنگی زون بن چکا ہے۔ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ عمران خان معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، یہ درخواست لاہور ہائیکورٹ میں قابل سماعت نہیں ہے۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ جو بھی اسلام آباد پولیس کی طرف سے آپریشن لیڈ کر رہا ہے ہم اسے بلا لیتے ہیں، اس معاملے کو کسی طرح ٹھیک بھی تو کرنا ہے، اگر اسلام آباد پولیس کے افسر عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ہم انکے وارنٹ جاری کریں گے۔وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ اسلام آباد پولیس لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔
