پینسلوانیا(نیوز ڈیسک) جسمانی مشقت ہمیں دماغی طور پر بھی مضبوط بنا تی ہے ۔ اس طرح دماغی اور اعصابی عارضوں کو بھی ٹالا جاسکتا ہے، اس سے ورزش ڈیمنشیا اور الزائیمر جیسے مرض کو دور کرکے دماغ کو تادیر توانا رکھ سکتی ہے۔ یہ تحقیق جرنل آف نیورولوجی، نیوروسرجری اینڈ سائیکائٹری میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق جامعہ پنسلوانیا کے پروفیسر جیمز ڈینن نے کی جس کے مطابق زندگی میں کسی بھی وقت کی جسمانی سرگرمی دماغ کےلیے مفید ہوتی ہے اور اسی طرح اوائل عمر یا جوانی میں کی گئی مشقت یا ورزش سے دماغ تادیر توانا رہ سکتا ہے ۔ 50 اور 60 سال کی عمر میں بھی کی جانے والی ورزش درست فوائد سامنے آتے ہیں، اگرچہ یہ ورزش مہینے یا ہفتے میں ایک بار ہی کیوں نہ کی جائے تو بھی یہ ہمارے لیے اچھی ہے ، ورزش کے فوائد کئی برس بعد بھی برقرار رہتے ہیں۔














